Search

Fragen und Antworten zum christlichen Glauben

Thema 1: Die Wiedergeburt aus Wasser und Geist

1-7. رومیوں ۸:۳۰ بیان کرتا ہے،’’اورجن کو اس نے پہلے سے مقرر کیا انکو بلایا بھی اورجن کو بلایا انکو راستباز بھی ٹھہرایا اورجن کو راستباز ٹھہرایا انکو جلال بھی بخشا۔‘‘اِس صورت میں،کیا یہ حوالہ اضافی پاکیزگی کے نظریے کی تائید کرتا ہے؟

یہ حوالہ اضافی پاکیزگی کی تعلیم نہیں دیتا۔ بہت سارے ماہرینِ علمِ الہٰیات اور جھوٹے مُبلغین سوچ چُکے ہیں،”وہ لوگ جو یسوؔع پر ایمان لاتے ہیں  آہستہ آہستہ بدل جائیں گے اورجسم اور رُوح میں مکمل طور پر پاک  بن جائیں گے،“اور بہت سارے اِس پر ایمان لاچُکے ہیں۔
 مگردر حقیقت ،وہ مسیحی لوگ جو ابھی تک نئے سرے سے پیدا نہیں ہو ئےخود کو زیادہ سے زیادہ ہٹ دھرم بنتے پاتے ہیں۔ اُنکےقلبوں میں گناہ بڑھتا ہے جیسے جیسے وہ بوڑھے ہوتے ہیں۔کیسے ہماری پاکیزگی وقت پر انحصارکر سکتی ہے؟’اضافی پاکیزگی‘کے الفاظ وہ ہیں جن سے خُداسب سے زیادہ نفرت کرتا ہےاور وہ الفاظ جن کو ابلیس استعمال کرنے سے پیار کرتا ہے۔
 ہم صرف اُسوقت راستباز بن سکتے ہیں جب ہم بذاتِ خود گناہ سے کوئی تعلق واسطہ نہیں  رکھتے۔
کیونکہ یسوؔع نے اپنے بپتسمہ کے سَنگ ہمارے تمام گناہ دھوڈالے اور خود کو اُن کی قیمت ادا کرنے کے لئے قربان کر دیا، ہم اپنی راستبازی میں یکہ و تنہایسوؔع کے بپتسمہ اور خُون  کے قرض دار  ہیں۔ہم اِس حقیقت پر ایمان  لانے  کے  وسیلہ سے راستباز بن جاتے ہیں کہ یسوؔع نے ہمارے تمام گناہ اپنے اوپر لے لئے۔
لفظ ’پاکیزگی‘کا مطلب’پاک بننا‘ہے۔خود ہی پاک بننے کی کوشش کرنا سچائی پر ایمان لانا نہیں ، بلکہ اپنےہی ذاتی کمزور بدن کے قائل ہونا ہے۔
بتدریج پاکیزگی کی اُمیدہماری ذاتی رُوحانی خواہشات سےہی جنم لیتی ہے۔ہر مذہب کے پاس اپنا ذاتی پاکیزگی کا لفظ ہے، مگر ہم لوگوں کو جو یسوؔع پر ایمان لاتے ہیں ہرگز بذاتِ خود لفظ پر زور نہیں دینا چاہئے۔
ہم یسوؔع پر ایمان لانے کے وسیلہ سےدرجہ بدرجہ  پاک نہیں بنتے؛ہم یسوؔع کے بپتسمہ اور خُون ،یعنی رُوحانی ختنہ کی  خُوشخبری پر، ایمان لانے کے وسیلہ سے ایک ہی بار اورہمیشہ ہمیشہ کے لئے راستباز بنتے ہیں ۔حقیقی راستبازوہ لوگ ہیں جو یسوؔع کے بپتسمہ اور خُون  کی  خُوشخبری پر ایمان سےاَز سرِ نَو پیدا ہوچُکے ہیں۔