Search

キリスト教信仰に関するFAQ

主題3: 黙示録

3-14. میں ایمان رکھتا ہوں کہ مقدسین عظیم ایذارسانیوں سے پہلے اُٹھا لئے جائیں گے ۔ لیکن کلامِ مقدس مقدسین کے لئے بہت سارے حوالہ جات بیان کرتا ہے جو اِس زمین پر عظیم ایذارسانیوں کے دَور کے دوران تب زندہ ہوں گے۔ کیا وہ ایسے لوگ ہیں جنھوں نے دُنیا کے ساتھ سودے بازی کی ، اور جن کا ایمان نتیجتاً نیم گرم میں تبدیل ہو گیا تھا؟

سب سے پہلے ، آپ کو یقیناًاحساس کرنا چاہیے کہ ایذار سانیوں سے پہلے اُٹھائے جانے کا نظریہ جس پر آپ ایمان رکھتے ہیں حقیقت میں جھوٹا الہٰی نظریہ ہے ۔ یہ وہ حصہ ہے جہاں بہت سارے مسیحی غلط سمجھ چکے ہیں ۔ وہ سوچتے ہیں کیونکہ مقدسین پہلے ہی عظیم ایذارسانیوں سے پہلے اُٹھائے جا چکے ہیں ، جب اِس کا وقت آئے گاتو اِس زمین پر صرف گنہگار موجود ہوں گے ۔ تاہم، مسئلہ یہ ہے کہ کلامِ مقدس مقدسین کے لئے کثرت سے حوالہ جات بیان کرتا ہے جو ، عظیم ایذارسانیوں کے دَور کے دوران اِس زمین پر تب جبکہ باقی ہوں گے ، ایذارسانی پر استقلا ل کے ساتھ غالب آئیں گے اور شہید ہو جائیں گے ۔
اِ س لئے بہت سارے لوگ غلطی سے سوچتے ہیں کہ یہ مقدسین جو پیچھے رہ جائیں گے اور ایذار سانی کے دَور میں ستائے جائیں گے وہ لوگ ہیں جو دُنیا کے ساتھ سودے بازی کر چکے تھے اور جن کا ایمان صرف نیم گرم تھا۔
لوگ جو اِس نظریے پر قائم ہیں ایسی پریشانی سے زندہ رہتے ہیں کیونکہ وہ خُداکے کلام کے مطابق اُٹھائے جانے کا ٹھیک وقت نہیں جانتے ۔ تب ، اُٹھائے جانے کا ٹھیک وقت کب ہے ؟
اِس مسئلہ پر ، پولُس ؔ نے ۲۔تھسلنیکیوں۲:۱۔۴ میں مندرجہ ذیل کے طورپر ہمیں فرمایا : ’’اَے بھائیو! ہم اپنے خُداوند یسوعؔ مسیح کے آنے اور اُس کے پاس اپنے جمع ہونے کی بابت تم سے درخواست کرتے ہیں ۔ْ کہ کسی روح یا کلام یا خط سے جو گویا ہماری طرف سے ہو یہ سمجھ کر کہ خُداوند کا دن آ پہنچا ہے تمہاری عقل دفعتہ پریشان نہ ہوجائے اور نہ تم گھبراؤ ۔ْ کسی طرح سے کسی کے فریب میں نہ آنا کیونکہ وہ دن نہیں آئے گا جب تک کہ پہلے برگشتگی نہ ہو اور وہ گناہ کا شخص یعنی ہلاکت کا فرزند ظاہر نہ ہو ۔ْجو مخالفت کرتا ہے اور ہر
ایک سے جو خُدا یا معبود کہلاتا ہے اپنے آپ کو بڑا ٹھہراتا ہے ۔ یہاں تک وہ خُدا کے مقدس میں بیٹھ کر اپنے آپ کو خُدا ظاہر کرتاہے ۔ْ‘‘
’’ گناہ کا شخص ۔۔۔ہلاکت کا فرزند‘‘ یہاں مُخالفِ مسیح کو بیان کرتاہے جو عظیم ایذارسانیوں کے دوران برپا ہوگا ۔ دوسرے لفظوں میں، مُخالفِ مسیح دُنیا میں اُٹھائے جانے سے پہلے اپنے آپ کو ظاہرکرے گا اور اپنے آپ کو خُدا کے طورپر بُلند کرے گا ۔ اِس لئے وہ اپنے آپ کے بت بنائے گا اور لوگوں کو پرستش اور اُس کی خدمت کے لئے مجبور کرے گا ۔ ہر کسی کو اپنے اختیار کے ماتحت لانے کے لئے ، وہ لوگوں کو حیوان کے نام یا عدد کانشان آیا اپنے دہنے ہاتھوں یا ماتھوں پر حاصل کرنے کے لئے مجبور بھی کرے گا ، اور ہر کسی کوجو یہ نشان نہیں رکھتا کوئی چیز خریدنے یا بیچنے سے منع کرے گا ۔
جب یہ حیوان دُنیا میں ظاہر ہوگا ، اِس دُنیاکے لوگ اُس کے نام کا بنا ہوانشان یا اُس کے نام کا عدد حاصل کرنے کے لئے مجبور کیے جائیں گے۔ اِسی طرح، ہر کوئی جس کا نام تخلیق سے پیشتر کتابِ حیات میں نہیں لکھا ہوا ہے سب حیوان کا نشان حاصل کرتے ہوئے اورپرستش کرتے ہوئے ختم ہو جائیں گے ۔
تاہم، کیونکہ مقدسین جو خُدا کے لوگ بن چکے ہیں اپنے دلوں میں بسنے والا روح القدس رکھتے ہیں ، وہ خُدا کے طورپر یعنی اپنے حقیقی خُداوند خُداسے جُداکسی مخلوق کی پرستش نہیں کر سکتے ۔ اِس لئے اُن کے دلوں میں زندہ روح القدس شیطان اور مُخالفِ مسیح کی مجبوری کے خلاف مزاحمت کرنے اور اپنی شہادت کے ساتھ اپنے ایمان کی حفاظت کرنے کے لئے اُنھیں قوت دے گا۔ اور روح القدس اُنھیں الفاظ بھی دے گا جس کے ساتھ وہ اپنے دشمنوں کے خلاف کھڑے ہو سکتے ہیں ۔
مکاشفہ۱۷:۱۲۔۱۳ ہمیں بتاتا ہے ، ’’اور وہ دس سینگ جو تو نے دیکھے دس بادشاہ ہیں ۔ابھی تک اُنہوں نے بادشاہی نہیں پائی مگر اُس حیوان کے ساتھ گھڑی بھر کے واسطے بادشاہوں کا سااختیار پائیں گے۔ْ اِن سب کی ایک ہی رای ہو گی اور وہ اپنی قدرت اور اختیار اُس حیوان کو دے دیں گے ۔ْ‘‘ مُخالفِ مسیح مقدسین کو ستانے کے لئے اختیار حاصل کرے گا اور صرف تھوڑی سی دیر کے لئے دُنیا کی قوموں پر حکومت کرے گا ۔ اِس لئے ، مُخالفِ مسیح کے اپنا نشان حاصل کرانے کے مطالبہ کی ،تھوڑی دیر بعد مقدسین کی شہادت کے ساتھ تقلید ہوگی ۔
دوسری طرف ،مکاشفہ ۱۱:۱۱۔۱۲ ، ہمیں بتاتا ہے ، ’’ اور ساڑھے تین دن کے بعدخُدا کی طرف سے اُن میں زندگی کی روح داخل ہوئی اور وہ اپنے پاؤں کے بل کھڑے ہوگئے اور اُن کے دیکھنے والوں پر بڑا خوف چھا گیا۔ْ اور اُنہیں آسمان پر سے ایک بلند آواز سنائی دی کہ یہاں اوپرآ جاؤ۔ پس وہ بادل پر سوار ہو کر آسمان پر چڑھ گئے اور اُن کے دشمن اُنہیں دیکھ رہے تھے ۔ْ ‘‘ اِس حقیقت سے ، یعنی دو شہید گواہ جی اُٹھے اور ساڑھے تین دن بعد اُٹھائے گئے تھے، ہم یہ بھی دیکھ سکتے ہیں کہ ہماری شہادت اور جی اُٹھنے کے درمیان وقفہ بھی آیا زیادہ لمبے عرصے کا نہیں ہے ۔ یہ دو گواہ اپنے جی اُٹھنے کے فوراً بعد اُٹھا لئے گئے تھے۔ جب خُداوند واپس آئے گا ، شہید مقدسین اور زندہ مقدسین جنھوں نے حیوان کا نشان حاصل نہیں کیا سب جی اُٹھیں گے ، ہوا میں اُٹھا لئے جائیں گے اور ہوا میں خُدا وند کا استقبال کریں گے۔
اِس لئے، ہم احساس کر سکتے ہیں کہ مُخالفِ مسیح کا ظہور ، مقدسین کی شہادت اور جی اُٹھنا ، اور اُن کا اُٹھایا جانا سب قریب قریب ایک دوسرے کے ساتھ باہمی جڑے ہوئے ہیں ۔ پولُسؔ اور یوحناؔ نے یوں ہم پر ایسی تفصیل سے مقدسین کے اُٹھائے جانے کے وقت کی وضاحت کی ۔ تمام مقدسین عظیم ایذارسانیوں کے پہلے ساڑھے تین سال میں سے گزریں گے ۔ دوسرے لفظوں میں، جب تک سات نرسنگوں کی سب آفتیں ختم نہیں ہوجاتیں ،وہ سب تب تک اِس زمین پر موجود ہوں گے ۔
اور مُخالفِ مسیح کے ظہور کے ساتھ ، مقدسین عظیم ایذارسانیوں کے دوسرے
ساڑھے تین سال میں داخل ہو جائیں گے ، اور وہ اِس زمین پر موجود رہیں گے جب تک وہ حیوان کا نشان حاصل کرنے کے انکارکی وجہ سے شہید نہیں ہو جاتے ۔ اِس کا احساس کرتے ہوئے ، ہم سب کو یقیناًاب خُدا کی کلیسیا میں ، بالکل اِسی موجودہ وقت پر ایمان کی خوراک حاصل کرنی چاہیے ۔