Search

Pertanyaan dan Jawaban atas Iman Kristen

Pokok 2 : Roh Kudus

2-8. رُوح القدس کا بپتسمہ حاصل کرنے کا کیا مطلب ہے؟

ہمیں یسوعؔ کے بپتسمہ کی وجہ کو جاننا چاہیے۔ پولوسؔ نے بعض اِفسیوں کے سامنے یسوعؔ کے بپتسمہ کی خوشخبری کی منادی کی جب اُس نے سُنا کہ اُنھوں نے صرف ”یوحناؔکا بپتسمہ“ لیا تھا۔ اُنھیں یسوعؔ مسیح کے نام پر بپتسمہ دیا گیا اور اپنے دلوں میں ایمان رکھنے کے وسیلہ سے کہ پولوسؔ نے یسوعؔ کے بپتسمہ کے بارے میں کیا کہاانھوں نے رُوح القدس حاصل کِیا۔ بپتسمہ کی فطرت جو یسوعؔ نے یوحناؔ سے حاصل کِیا اور کہ یوحناؔ کے توبہ کے بپتسمہ سے مختلف تھی۔ یسوعؔ کا بپتسمہ گناہوں کو دھونا تھا، جو براہِ راست ہمارے رُوح القدس حاصل کرنے سے تعلق رکھتا تھا۔
تب یوحناؔ کے بپتسمہ کی فطرت کیا تھی؟ وہ چِلایا، ”توبہ کرو، اَے سانپ کے بچو! دوسرے خُداؤں کو چھوڑ دو جس کی تم خدمت کر رہے تھے، اور سچے خُدا کی جانب لوٹو۔“ اُس کا بپتسمہ توبہ کا بپتسمہ تھا، جس نے لوگوں کو خُد اکی طرف لوٹنے کے قابل بنایا۔ تاہم، بپتسمہ جو یسوعؔ نے یوحناؔ سے حاصل کِیا اُس کے لئے دُنیا کے تمام گناہوں کو اُٹھانے کے سلسلے میں تھا۔ یہ یوحناؔ کے بپتسمہ اور یوحناؔ سے یسوعؔ کے بپتسمہ کے درمیان فرق ہے۔ یسوعؔ کا بپتسمہ ساری راستبازی کو پورا کرنا تھا۔
 تب کیا بپتسمہ ہے جو ساری راستبازی پوری کر چکا ہے؟ یہ بپتسمہ ہے جس کے وسیلہ سے یسوعؔ نے آدمؔ سے شروع کر کے دُنیا میں آخری شخص تک بنی نوع انسان کے تمام گناہوں کو اُٹھا لیا۔ دوسرے لفظوں میں،یوحناؔ سے یسوع ؔ کا بپتسمہ ساری راستبازی کو پورا کرنا تھا۔
ساری راستبازی پوری کرنے کا مطلب ہے کہ خُدا نے اپنے بیٹے کو اُس پر دُنیا کے تمام گناہ اُٹھانے کے لئے یوحناؔ سے بپتسمہ لینے کی اجازت دی تاکہ وہ ہمارے لئے صلیب پر مصلوب ہونے کے وسیلہ سے پرکھا جا سکے۔ خُدا نے یسوعؔ کو مردوں میں سے زندہ کِیا اور تمام ایمانداروں کو پاک کِیا۔
یہ تمام بنی نوع انسان کے لئے کیا گیا تھا۔ یسوعؔ کا بپتسمہ اور اُس کا صلیبی خون ہمارے لئے ابدی زندگی، ہمارے تمام گناہوں کی معافی اور خُد ا کے ساتھ ابد تک زندہ رہنے کا موقع  لائے۔ یہ تمام بنی نوع انسان کے لئے خُداکی راستبازی، محبت، اور نجات ہے۔ یہاں ہم تصدیق کر سکتے ہیں کہ رُوح القد س کا بپتسمہ یسوعؔ کے بپتسمہ اور اُس کے صلیبی خون کے وسیلہ سے پورا کیا گیا تھا۔
یسوعؔ مسیح کے نام پر بپتسمہ لینے کے سلسلے میں، ہمیں ایمان رکھنے کے لئے گواہی رکھنے کی ضرورت ہے کہ اِس دُنیا کے تمام گناہ اُس کے بپتسمہ کے وسیلہ سے یسوعؔ پر لاد دئیے گئے تھے۔ ہر کوئی جو یسوعؔ کے بپتسمہ اور اُس کے صلیبی خون پر ایمان رکھنے کے وسیلہ سے گناہ کی معافی حاصل کر چکا ہے کو یسوعؔ مسیح کے نام پر بپتسمہ لینا چاہیے۔
 اِس لئے، ہم ہمارے ایمان کے ثبوت کے طو رپر یسوعؔ کے بپتسمہ میں اور اُس کے حُکم کے فرمانے کے مطابق، ”پس تم جا کر سب قوموں کو شاگرد بناؤ اور اُنکو باپ اور بیٹے اور رُوح القدس کے نام سے بپتسمہ دو۔“ (متی ۲۸:۱۹) بپتسمہ لیتے ہیں۔  یسوعؔ نے دُنیا کے تمام گناہوں کو اُٹھانے کے سلسلے میں یوحناؔ سے بپتسمہ لیا، اورچونکہ یہ سچائی لوگوں کی رُوح القدس حاصل کرنے کے لئے راہنمائی کرتی ہے، پس یہ  رُوح  القدس  کا  بپتسمہ بھی کہلاتی ہے۔