Search

Вопрсы о Христианской Вере

Тема 3: Откровение

3-10. جب آپ کہتے ہیں کہ مقدسین کا اُٹھایا جانا ساتویں فرشتے کے نرسنگا پھونکنے کے بعد واقع ہوگا ، کیا آپ خُدا وند نے کیا کہاتھا کو نہیں کاٹ رہے ہیں ،کہ کوئی شخص اُٹھائے جانے کے دن اور گھڑی کو نہیں جانتا حتیٰ کہ بذاتِ خود خُداوند بھی نہیں جانتا؟

بالکل بھی نہیں ! ہمارا خُداوند ہمیں جو بتا چکا ہے وہ مقدسین کے اُٹھائے جانے کا ٹھیک دن اور ٹھیک گھڑی نہیں ہے ، بلکہ اِس شاندار واقعہ کی طرف راہنمائی کرنے والا پس منظر اور نشانا ت ہیں ۔ صرف تب مقدسین جو خُداوند سے محبت کرتے ہیں اپنے ایمان کو تیار کر سکتے ہیں ، اور صرف تب وہ مُخالفِ مسیح کے خلاف لڑنے کے وسیلہ سے اُٹھائے جانے میں شریک ہو سکتے ہیں اور جب وقت آئے گا تو اپنی شہادت کو قبول کر سکتے ہیں ۔
اپنے مکاشفہ کے وسیلہ سے ، خُدا نے یوحناؔ رسول کو ، جو اُس وقت پتمسؔ کے جزیرہ پر جلا وطن تھا ، ہر چیز دکھائی جو اِس دُنیا کے آخری دَور میں واقع ہوگی ۔ اِسی طرح ، جب خُد ا منصوبہ بناتا اور اپنے سارے کام پورے کرتا ہے ، وہ اپنے خادمین کوبتانے کی یقین دہانی کرتا ہے ۔
خُدا کے سارے کلام میں سے ، مکاشفہ کی کتاب خاص الخاص ہے جو بہت سارے استعاروں کے اظہاریوں کے ساتھ لکھی گئی ہے ۔ اِس وجہ سے ، صرف خُدا کے خادمین جو پانی او ر روح کی خوشخبری پر ایمان رکھنے کے وسیلہ سے اپنے تمام گناہوں سے بچے ہوئے ہیں اور یوں اپنے دلوں میں بسنے والا روح القدس رکھتے ہیں اِن استعاروں کو حل کر سکتے ہیں اور اُن کی لوگوں کے سامنے وضاحت کر سکتے ہیں ۔ خُدا کے خادمین اور اپنے مقدسین پر ، مکاشفہ کا کلام سات نرسنگوں کی آفتوں ، مُخالفِ مسیح کے ظہور ، مقدسین کی شہادت ، اُن کے جی اُٹھنے اور اُٹھائے جانے، مسیح کی ہزار سالہ بادشاہت، اور نئے آسمان اور نئی زمین کے بارے میں ہر چیز تفصیل سے ظاہر کرتاہے ۔
مقدسین کا اُٹھایا جانا اطلاعاً اُن کی شہادت سے تعلق رکھتا ہے ۔ مکاشفہ۱۱:۱۰۔۱۲ ہمیں دو نبیوں کی موت ، اور اُن کے جی اُٹھنے اور ساڑھے تین دن کے بعد اُٹھائے جانے کے بارے میں بتاتا ہے۔ یہ دو گواہ مُخالفِ مسیح کے ہاتھوں سے شہید ہوں گے اور تب اپنی موت کے ساڑھے تین دن بعد جی اُٹھیں گے ۔ اِس کہانی سے ہم کیا ڈھونڈ سکتے ہیں یہ ہے کہ جب مُخالفِ مسیح اِس زمین پر برپا ہوگا اور لوگوں سے اُن کے دہنے ہاتھوں یا ماتھوں پر اپنا نشان حاصل کرانے کے ذریعہ سے حیوان کی پرستش کروائے گا ، مقدسین مُخالف مسیح کے خلاف لڑیں گے اور اپنے ایمان کے ساتھ شہید ہوں گے، لیکن خُداوند کی واپسی کے ساتھ جو تھوڑی دیر بعد ہوگی ، وہ پہلی قیامت میں بھی شریک ہوں گے اور اُٹھالئے جائیں گے ۔
پولُسؔ رسول نے بھی ۱۔ تھسلنیکیوں۴:۱۶۔۱۷ میں اُٹھائے جانے کے بارے میں فرمایا : ’’کیونکہ خُداوند خود آسمان سے للکار اور مُقرب فرشتہ کی آواز اور خُدا کے نرسنگے کے ساتھ اُتر آئے گا اور پہلے تو وہ جو مسیح میں موئے جی اُٹھیں گے ۔ْ پھر ہم جو زندہ باقی ہونگے اُن کے ساتھ بادلوں پر اُٹھائے جائیں گے تاکہ ہوا میں خُداوند کا اِستقبال کریں اور اِس طرح ہمیشہ خُداوند کے ساتھ رہیں گے ۔ْ‘‘
جب مُخالفِ مسیح کی اِس دُنیا پر حکومت شروع ہوگی، جب وہ ہمیں اپنا نشان حاصل کرنے کے لئے مجبور کرنے کی کوشش کرے گا، اور جب وہ خُد اکے طورپر اپنی پرستش کا مطالبہ کرے گا، ہم مقدسین کو یقیناًسارا حساس کرنا چاہیے کہ ہماری شہادت کا وقت قریب ہے ، اور ہمیں یقیناًیہ بھی ایمان رکھناچا ہیے کہ ہماری شہادت کے تھوڑی دیر بعد ہمارا جی اُٹھنا اور اُٹھایا جانا واقع ہوگا ۔ ہم ٹھیک ٹھیک نہیں جانتے کہ کس مہینے اور کس تاریخ پر یہ واقع ہوگا ۔ لیکن ہمارے لئے جو بات واضح ہے یہ ہے کہ مقدسین کا اُٹھایا جانا اُس وقت واقع ہوگا جب ساتواں فرشتہ اپنا نرسنگا پھونکے گا۔ تمام مقدسین کو یقیناًخُداوند کے دن کا اِستقبا ل کرنے کے لئے اِس سچائی پر ایمان کے وسیلہ سے تیار ہونا چاہیے ۔