Search

Maswali ya kila mara juu ya Imani ya Kikristo

Somo la 3: Ufunuo

3-11. آپ کہتے ہیں کہ یسوعؔ مقدسین کو اُٹھانے کے لئے واپس آئے گا ، اور یعنی وہ اِس زمین پر اِسی طرح ہرمجدون ؔ کی جنگ لڑنے کے لئے اُترے گا ۔ کیا آپ تب کہہ رہے ہیں کہ خُداوند اِس زمین پر دو مرتبہ اُترے گا؟ اِن دو باتوں کے درمیان میں کیا فرق ہے ؟

یسوعؔ کا مقدسین کوہوا میں اُٹھانے کے لئے آسمان سے اُترنا اور اُس کا ہرمجدونؔ کی جنگ کے ساتھ اِبلیس کی عدالت کے ذریعہ سے زمین پر واپس آنا، ایک دوسرے مختلف ہیں ۔
جب عظیم ایذارسانیوں کے پہلے ساڑھے تین سال ختم ہوجائیں گے ،تو مُخالفِ مسیح کے ظہور کے ساتھ مقدسین کی شہادت کے تھوڑی دیر بعد، خُداوند آسمان سے اُتر آئے گا ۔ اِس موقع پر ، مقدسین جو اپنی قبروں میں سو چکے تھے اور مقدسین جو ایذارسانیوں میں سے بچ چکے ہیں حیوان کا نشان حاصل کرنے کے بغیر اور اپنے ایمان کی حفاظت کرنے کے وسیلہ سے جی اُٹھیں گے اور آسمان کی طرف اُٹھائے جائیں گے ، اور ہوا میں خُداوند سے ملیں گے ۔ اِس لمحے سے آگے ، مقدسین ہمیشہ خُداوند کے ساتھ رہیں گے ۔ اِس وقت خُداوند زمین پرنہیں اُترے گا۔کیوں؟کیونکہ سات پیالوں کی آفتیں جو شیطان اور مُخالفِ مسیح کو پرکھیں گی اِس زمین پر نازل ہونے کے لئے ابھی تک باقی ہیں ۔
پولُسؔ رسول نے ہمیں ۱۔ تھسلنیکیوں۴:۱۷ میں، یوں بتایا ، ’’ پھر ہم جو زندہ باقی ہونگے اُن کے ساتھ بادلوں پر اُٹھائے جائیں گے تاکہ ہوا میں خُداوند کا اِستقبال کریں اور اِس طرح ہمیشہ خُداوند کے ساتھ رہیں گے ۔ْ‘‘ مقدسین جو مُخالفِ مسیح کے خلاف لڑے تھے اور اپنے ایمان کی حفاظت کے لئے شہید ہوئے تھے پہلی قیامت میں شریک ہوں گے ، ہوا میں خُداوند سے ملیں گے ،یعنی اِس زمین پرنہیں ملیں گے ، اور برّے کی آسمانی شادی کی ضیافت میں شریک ہوں گے ، جو اُن کا دُلہا بن چکا ہے ۔
اِس کے بعد ، خُدا اپنے فرشتوں کو خُدا کے غضب کے ساتھ بھری ہوئی سات پیالوں کی آفتوں کو، جن کا وہ صبرکے ساتھ تخلیق کے شروع سے انتظار کر چکا تھا ، یعنی مُخالفِ مسیح ، اُس کے پیروکاروں ، اور اِس دُنیا کے تمام گنہگاروں پر جو اب تک اِس زمین پر باقی ہوں گے اُلٹنے کا حکم دے گا۔ اِس لئے دُنیا شدید تناسبو ں کی آفتوں کا سامنا کرے گی جن کے جھٹکے پہلے کبھی نہیں دیکھے جا چکے تھے ۔ مقدسین جو ہوا میں خُداوند سے ملیں گے اب خُداوند کی ہوا میں تمجید کریں گے کیونکہ سات پیالوں کی آفتیں یعنی اِس زمین پر اُنڈیلی جائیں گی ۔
اپنے جی اُٹھنے اور اُٹھائے جانے میں خُداوند کے وسیلہ سے حصہ لینے کے بعد ، وہ شیشے کے سمندر میں جو آگ کے ساتھ ملا ہوا ہے راست عدالت کی تمجید کے لئے کھڑے ہوں گے جو خُد ا اِس زمین پر لائے گا ۔ اِس لئے ، مقدسین جو شہید ہوئے تھے اور پہلی قیامت اور جی اُٹھنے میں شریک ہوئے تھے یعنی خُداوند کی قُدرت کے وسیلہ سے لااختتام طورپر ، نجات جو وہ اُنھیں دے چکا ہے ، اور مُخالفِ مسیح اور اُس کے خادمین کی عدالت کے لئے، اُس کی ہرجگہ موجود ، قادرِ مُطلق قدرت کے وسیلہ سے جو لائی گئی ہے، خُداوند کی تمجید کریں گے۔
جونہی فرشتے سات پیالوں کو پکڑے ہوئے پیالوں میں سے ایک ایک کواُلٹتے ہیں ، اِس دُنیا پر ہر کوئی بُری طرح اَذّیت میں ، گندگی اور ناپاک ناسوروں کی آفتوں سے لے کر ؛ سمندر کے خون میں بدلنے کی آفت ؛ پانی کے خون میں بدلنے کی آفت ؛ سورج کی گرمی سے جھلسنے کی آفت ؛ اور تاریکی اور درد کی آفت میں مبتلا ہو گا۔ جب چھٹا فرشتہ بڑے دریائے فراتؔ پر اپنا پیالہ اُنڈیلے گا ، اِس کا پانی ، مشرق سے بادشاہوں کے لئے راہ تیار کرتے ہوئے ، خشک ہو جائے گا ۔ ایک بڑا قحط ، بنی نوع انسان پر عظیم ترین دُکھ کونازل کرتے ہوئے اِس آفت سے تمام زمین کو غارت کرے گا۔ اور بدروحیں قابو سے باہر ہو جائیں گی ، لوگوں کے دلوں کو مُخالفِ مسیح اور جھوٹے نبی کے ذریعہ سے اُکسائیں گی ۔
تب ، شیاطین کی روحیں زمین کے بادشاہوں کو جنگ کے لئے اُکسائیں گی اور اُنھیں ایک جگہ پر جو ہرمجدونؔ کہلاتی ہے قادرِ مُطلق خُد اکے خلاف جنگ کے لئے اکٹھا کریں گی ۔ یہ یہاں پر ہے کہ شیطان اور خُدا کے درمیان آخری جنگ لڑی جائے گی ۔ لیکن کیونکہ یسوعؔ قادرِ مُطلق خُدا ہے ، وہ ہوا سے ایک سفید گھوڑے پر بیٹھے ہوئے اپنی فوج کے ساتھ نیچے اُترے گا ، شیطان پر غالب آئے گا ، اور حیوان کو آگ اور گندھک کے ساتھ جلنے والی جھیل میں پھینکے گا (مکاشفہ۱۹:۱۱۔۲۱)۔ چونکہ یسوعؔ مسیح اب آمدِ ثانی کے خُداوند کے طورپر حتمی اختیار رکھتا ہے ، وہ اِس زمین پر دُنیا کی عدالت کرنے اور حیوان کو تباہ کرنے کے لئے ظاہر ہوگا۔
اِسی طرح، ہمیں یقیناًاحساس کرنا چاہیے کہ جب یسوعؔ مسیح مقدسین کے اُٹھائے جانے کے موقع پر آسمان سے اُترے گا ، وہ اِس زمین پر نہیں اُترے گا ، بلکہ اِس کی بجائے وہ ہوا میں مقدسین کو اپنے مقام تک اُٹھانے ، اُنھیں ہوا میں اُس سے ملنے کی اجازت دینے اور آسمان کی شادی کی ضیافت میں داخل ہونے کی اجازت دینے کے لئے آئے گا ۔ جب خُداوند اِس زمین پر واپس آئے گا ، وہ ایسا شیطان اور اُس کی فوج پر جو خُدا کے خلاف کھڑی ہوئی ہے، ہر مجدونؔ کی جنگ کی وجہ سے اپنے اختیار کے کلام کے ساتھ ، اِبلیس کو آگ اور گندھک کی جھیل میں پھینکنے ، اوراُس کے سب باقی بچنے والے پیروکاروں کو مارنے یعنی فتح پانے کے لئے کرے گا۔ یہ خُداوند کی آمدِ ثانی ہے ۔ ہمیں درست علم اور ایمان کی ضرورت ہے جو خُداوند کے ہوا میں اُترنے اور زمین پر اُس کی آمدِ ثانی کے درمیان امتیاز کر سکتا ہے۔
مگر بہت سارے لوگ سوچتے ہیں کہ خُداوند اِس زمین پرنہ رُکنے والا اُتار کرے گا جب اُٹھایا جانا واقع ہوگا ۔ یہ حقیقی طورپر غلط ہے ۔ جب اُٹھایا جانا واقع ہوگا، خُداوند زمین پر نہیں ، بلکہ ہوا میں آئے گا۔ دوسرے لفظوں میں ، وہ اوپر اُٹھائے گا اور ہوا میں مقدسین سے ملے گا ۔
اِسی طرح ، آپ کو یقیناًاپنے آپ کو اِس خیال سے فارغ کرنا چاہیے کہ خُداوند اُٹھائے جانے کے موقع پر اِس زمین پر پھر آئے گا ، اور اِس کی بجائے ، تحریری کلام پر مبنی ،احساس کریں کہ مقدسین کا اُٹھایا جانا تب واقع ہوگا جب ساتواں فرشتہ اپنا نرسنگا پھونکے گا۔