Search

Bài giảng

مضمون 10: مُکاشفہ(مُکاشفہ کی کتاب پر تفسیر)

[باب4-2] یسوع خُدا ہے <مُکاشفہ۴: ۱- ۱۱>

یسوع خُدا ہے
<مُکاشفہ۴: ۱- ۱۱>
 
مُکاشفہ ۴ باب کے کلام کے ذریعہ ، ہم یہ جان سکتے ہیں کہ ہمارا یسوع کس طرح کا خُدا ہے، اور اِس علم سے ہمارا ایمان مضبوط ہوتا ہے۔ جب کلام کے ذریعہ حاصل کردہ علم ایمان میں بدل جاتا ہے اور ہمارے دِلوں میں نصب ہو جاتا ہے ، تو ہم خُداوند پر پختہ ایمان کے ساتھ شیطان سے لڑ سکتے ہیں اور اُس پر غالب آ سکتے ہیں جب اُس کی واپسی کا وقت قریب آجائے گا اور مخالفِ مسیح اُبھر کر سامنے آئے گا اور ہمیں دھمکیاں دے گا۔
ہم اب اپنے ایمان کی پرورش کر رہے ہیں تاکہ ہم عظیم ایذارسانیوں کے پہلے ساڑھے تین سال کی آزمائشوں کی تیاری کر سکیں۔ اگر ہم اُس دن اپنے ایمان کی پرورش کے بغیر ملاقات کریں گے تو ہم یقیناً اپنا ایمان کھو بیٹھیں گے۔ لیکن اگر ہم مضبوط ایمان کی تیاری کرتے ہیں تو ، ہم دلیری کے ساتھ اِقرارکر سکتے ہیں ، یہاں تک کہ اگر ہمیں اگلے ہی لمحے مرنا کیوں نہ پڑے ، جس نے ہمیں بچایا ہے وہ خُدا ہے ، اور یہ کہ ہم خُداتعالیٰ کے فرزند ہیں جو شیطان سے بہت بلندوبالا ہے، جوخُدا کا ثانی نہیں ہے۔
لیکن ایسا کرنے کے لئے، ہمیں پہلے اپنے دِلوں میں گہرا ایمان رکھنا چاہئے کہ خُداوند قادر مطلق ہے ، اوریہ کہ ہم اُس کے فرزند ہیں۔ ہمارا خُداوند، جو خُدا باپ کے مساوی ہے ، کس قدر پست ہوگیا جب وہ ہمیں ہمارے تمام گناہوں سے بچانے کے لئے اِس زمین پر آیا؟ وہ اِنسان کے بدن میں اِس زمین پر آیا ، ایک خادم کی صورت میں ، جو ہم سے بھی پست ہوگیاجو، اُس کی اپنی تخلیق ہیں۔ اگر خُداوند اتنی اِنکساری کے ساتھ نہیں بلکہ دُنیا کے حکمرانوں کی طرح طاقت اور اختیار کے ساتھ آتا تو کیا ہوتا؟ طاقتور کے لئے یہ محض فطری ہے کہ وہ صرف طاقت وروں سے ہی دوستی کرے اور اپنی طاقت کو کمتر، عیب دار اور کمزوروں پر مسلط کرے۔ لیکن خُداوند حتیٰ کہ ہم سے بھی کمتر صورت میں اِس زمین پر آیا ، کمتر اور کمزوروں کا دوست بنا، اور اُن کو اُن کے گناہوں سے نجات دلاتے ہوئے اُن کو اپنے لوگ بنا لیا۔
یہ ہے کیوں خُدا اچھا چرواہا اور رحم دل خُداوند ہے۔ اور یہ ہے کیوں ، اِس رحمدل اچھے چرواہا کے
لئے، ہم کچھ نہیں کرسکتے ہیں بلکہ ہمیں اپنے فرزند بنانے کی عظمت کے لئے اُس کی تعریف کر سکتے ہیں۔ ہم اِس طرح اِس زمین پر رہتے ہوئے اُس کے فضل اور برکتوں کے لئے اپنے دِلوں کے ساتھ خُداوند کی تعریف کرتے ہیں ، اور جب ہم اُس کی بادشاہی میں داخل ہوں گے تو ہم اُس کی قدرت اور جلال کے لئے اُس کی تعریف کرناجاری رکھیں گے۔ ہماری اپنی آواز کے ساتھ خُداوند کی حمدوثنامیں شامل ہونا ایک بہت بڑی برکت ہے ، کیونکہ صرف وہی لوگ جو پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ایمان رکھتے ہیں وہ خُداوند کی تعریف کر سکتے ہیں۔ ہمیں یہ عظیم برکت صرف اُن لوگوں کوعطا کی گئی ہے جو پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ایمان رکھتے ہیں۔ ہمیں یہ کبھی بھی نہیں بھولنا چاہئے کہ ہم کتنے عظیم الشان خُدا کےلوگ اور اُس کے خادمین بن چکے ہیں۔
کچھ لوگ کہتے ہیں کہ یسوع خُدا کا بیٹا ہے ، لیکن وہ خود خُدا نہیں ہے۔ لیکن جیسے اِنسان اِنسانوں کو جنم دیتےہیں اور حیوان حیوانوں کو جنم دیتے ہیں ، خُدا کا بیٹا خُدا ہے۔ جس طرح اِنسان کتے کو جنم نہیں دے سکتا ، اِسی طرح خُداتعالیٰ کا بیٹا بھی اِنسان نہیں بن سکتا ہےجو، محض اُس کی ایک مخلوق ہے۔ وہ لوگ جو یہ نہیں مانتے کہ یسوع ہی خُدا ہے وہی لوگ ہیں جو نہیں جانتے کہ اُس نے ہمیں اپنے پانی اور رُوح سے بچایا ہے۔
ہمیں ضرور یہ ایمان رکھنا چاہئے کہ یسوع خُدا ہے (یوحنا ۱: ۱)۔ جب خُدا باپ نے یسوع مسیح کے لئے ایک تخت تیار کِیا اور اپنی ساری طاقت اُسی کے سپرد کردی تو ، یسوع —جو تھا ، اور جو ہے، اور جوعدالت کےدن کےلئےآنےوالاہے ، اور ہمیشہ کے لئے رہے گا — خُدا کی قدرت کے ساتھ سب پر حکمرانی کرنے کے لئے تخلیق کے خُداکےجاہ و جلال، نجات اور عدالت کےساتھ اپنے تخت پر بیٹھا تھا ۔ کیونکہ ہم خُداوند پر ایمان رکھ کر اُس کے لوگ بن چکے ہیں ، لہذا ہم اُس کی بادشاہی میں داخل ہوں گے اور ہمیشہ زندہ رہیں گے۔ یسوع جس پر ہم ایمان رکھتے ہیں وہی خُدا ہے ، اور ہم وہی لوگ ہیں جو اُس سے ہماری نجات حاصل کرنےکےوسیلہ خُدا کے فرزند بن گئے ہیں۔
مقدسین، کارکنان ، اور خُدا کے خادمین، جو نئےسرےسے پیدا ہوئے ہیں ، کو فخرہونا چاہئے۔ اگرچہ اِس دُنیا میں ہم بہت کم مال و دولت رکھتےہیں ، ہمیں خُدا کے فرزندان کی حیثیت سے بادشاہوں کی طرح فخر ہونا چاہئے جو ساری کائنات پر حکمرانی کریں گے۔ مَیں خُداتعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ وہ ہمیں دُنیا کے گناہوں سے نجات دلاتا ہے اور ہمیں اپنے فرزند بناتا ہے!
آسمان پر چوبیس بزرگوں نے خُدا کے لئے جو تعریف کی وہ اِس کے لئےتھی جو وہ اِس زمین پرکرچکاتھا۔ اُن کی تعریف یہ تھی کہ خُدا ساراجلال ،عزت اور قدرت حاصل کرنے کےلائق ہے، کیونکہ
سب کچھ اُسی کےوسیلہ پیدا کِیا گیا ہے اور وہ اُسی کی مرضی کے مطابق موجود ہیں۔
ہمیں واقعی یہاں جو محسوس کرنا چاہئے وہ یہ ہے کہ جوتخت پر بیٹھاہے وہ یسوع مسیح ہے ، اور یہ کہ وہ خُدا ہے۔ یہ یسوع مسیح جس پر ہم ایمان رکھتے ہیں وہی حقیقی خُدا ہے جس نے ہمیں بچایا ہے۔ آسمان کی بادشاہی میں ، سارا اختیار یسوع مسیح ہمارے خُدا کےپاس ہے۔ آخری عدالت بھی یسوع مسیح ہمارے نجات دہندہ خُدا کےوسیلہ دی گئی ہے۔ جب مسیح اپنے تخت سے ہماری عدالت کرے گا تو، وہ لوگ جن کے نام کتاب حیات میں لکھے گئے ہیں وہی نئے آسمان اور زمین میں داخل ہوں گے ، اور جن لوگوں کے نام اِس کتاب میں نہیں ملیں گے وہ آگ میں پھینکے جائیں گے۔
لہذا ، یسوع پر ایمان نہ رکھناخُدا پر ایمان نہ رکھنے جیساہے، اور خُدا پر ایمان نہ رکھناخُدا کے خلاف کھڑے ہونے کے مترادف ہے۔ یہ ہےکیوں جو لوگ یہ نہیں مانتے کہ یسوع خُدا ہے ، وہ نجات دہندہ ہے ، اور وہ آسمان کا بادشاہ ہے ، خُدا کے سامنے غضبناک عدالت کا سامنا کریں گے۔
خُدا پرایمان رکھنے والوں میں ، یہ گروہ یہوواہ کے گواہ (یہوواہ وِیٹنس) کہلاتا ہے ، جو غلطی سے یہ مانتے ہیں کہ یسوع ، اگرچہ وہ خُدا کا بیٹا ہے ، خود خُدا نہیں ہے۔ لیکن اگریسوع خُدا نہیں تھاتو ، وہ ہمیں ہمارے گناہوں سے نجات نہیں دے سکتا تھا ، کیونکہ صرف وہی جو کامل ہے وہ ہمیں کامل نجات بھی دے سکتا ہے۔
ہم اتنے کمزور ہیں کہ بدلتے حالات کے ساتھ ہمارے دل آسانی سے بدل جاتے ہیں۔ ہماری کمزوریوں کے باوجود ہم یسوع مسیح ہمارے خُدا کی ہمیشہ کے لئے تعریف کر سکتے ہیں اِس کی وجہ یہ ہے کہ یسوع ، وہ جو ابد تک زندہ رہتا ہے اور ہمیشہ کے لئے کامل ہے ، گنہگاروں کا نجات دہندہ بن گیا ہے۔ صرف وہی لوگ جو یسوع مسیح کے وسیلے سے نجات پا چکے ہیں ، کامل خُدا جس نے تمام گناہوں کو مٹا دیا ہے ، خُداوند کی تعریف کر سکتے ہیں۔ یسوع مسیح پر ہمارا ایمان ، ہمارے خیالوں اور ذہنوں میں ، کبھی بھی دُنیاوی مذاہب کی طرح نہیں ہونا چاہئے۔ جب ہم یسوع کو خُدا کی حیثیت سے جانتے اور سمجھتے ہیں اور اُس پر ہمارا ایمان مناسب ہے تو ،ہم حقیقی خُدا کا تجربہ کرسکتے ہیں۔
ہمیں اپنے ایمان میں زندہ رہنا چاہئے جو یسوع مسیح کو ہمارے نجات دہندہ خُدا کی حیثیت سے مانتا
ہے ، اور اِسی ایمان کے ساتھ ہم اپنے دشمنوں سے لڑ سکتے ہیں اور اُن پر غالب آ سکتے ہیں۔ دوسرے لفظوں میں ، جب ہم یسوع ہمارے خُدا پر ایمان رکھتے ہیں تو ، اِس ایمان کےخوف سےشیطان کانپ اُٹھے گا ، اوراِسطرح یہ ہمیں ثابت قدم رہنے اور آخری اوقات کی آزمائشوں اور ایذارسانیوں پر غالب آنے کے اہل بنائے گا۔ اگر ، دوسری طرف ، ہم یسوع کو اپنا خُدا نہیں مانتے ہیں تو ، شیطان ہم پر ہنسے گا اور ہمیں ہمارے ایمان سے اُکھاڑپھینکے گا۔
خُدا باپ سے اپنا تخت حاصل کرنے کے بعد ، یسوع ہمارے خُدا کی حیثیت سے اس تخت پر بیٹھا ہے۔ مُکاشفہ کےکلام کے ذریعہ ، ہم یہ محسوس کرتے ہیں کہ یسوع ہی قادرِمطلق خُدا ہے جو پوری کائنات کی ہر چیز پر حکومت کرتا ہے ، کیوں کہ اُس نے باپ کی طرف سے خُدا کےسارےاختیار اور قدرت کو حاصل کِیا ہے۔
اِس سچائی پر آپ کاایمان آپ کو شیطان پر دلیری کے ساتھ غالب آنےدے گا۔ چونکہ ہم خُدا کےفرزند ہونے کی حیثیت سے اپنے پیچھےاُس کی قادرِمطلق قدرت رکھتےہیں ، لہذا کوئی بھی ہمیں زیرنہیں سکتا ، اور ہم سب آخری اوقات پر یقینی اور غیر متزلزل طور پر غالب آ سکتے ہیں۔ مَیں ہر چیزکےلئے خُدا کا شکریہ اداکرتاہوں اوراُسکی تعریف کرتا ہوں جووہ ہمارے لئے کرچکا ہے!