<مُکا شفہ۵ :۱۔۱۴>
اور جو تخت پر بَیٹھا تھا مَیں نے اُس کے دہنے ہاتھ میں ایک کِتاب دیکھی جو اندر سے اور باہِر سے لِکھی ہُوئی تھی اور اُسے سات مُہریں لگا کر بند کِیا گیا تھا۔ پِھر مَیں نے ایک زور آور فرِشتہ کو بُلند آواز سے یہ مُنادی کرتے دیکھا کہ کَون اِس کِتاب کو کھولنے اور اُس کی مُہریں توڑنے کے لائِق ہے؟ اور کوئی شخص آسمان پر یا زمِین پر یا زمِین کے نِیچے اُس کِتاب کو کھولنے یا اُس پر نظر کرنے کے قابِل نہ نِکلا۔ اور مَیں اِس بات پر زار زار رونے لگا کہ کوئی اُس کِتاب کو کھولنے یا اُس پر نظر کرنے کے لائِق نہ نِکلا۔ تب اُن بزُرگوں میں سے ایک نے مُجھ سے کہا کہ مَت رو ۔ دیکھ ۔ یہُودا ہ کے قبِیلہ کا وہ بَبر جو داؤُد کی اصل ہے اُس کِتاب اور اُس کی ساتوں مُہروں کو کھولنے کے لِئے غالِب آیا۔ اور مَیں نے اُس تخت اور چاروں جانداروں اور اُن بزُرگوں کے بِیچ میں گویا ذبح کِیا ہُؤا ایک برّہ کھڑا دیکھا ۔ اُس کے سات سِینگ اور سات آنکھیں تِھیں ۔ یہ خُدا کی ساتوں رُوحیں ہیں جو تمام رُویِ زمِین پر بھیجی گئی ہیں۔اُس نے آ کر تخت پر بَیٹھے ہُوئے کے دہنے ہاتھ سے اُس کِتاب کو لے لِیا۔ جب اُس نے کِتاب لے لی تو وہ چاروں جان دار اور چَوبِیس بزُرگ اُس برّہ کے سامنے گِر پڑے اور ہر ایک کے ہاتھ میں بَربَط اور عُود سے بھرے ہُوئے سونے کے پِیالے تھے ۔ یہ مُقدّسوں کی دُعائیں ہیں۔ اور وہ یہ نیا گِیت گانے لگے کہ تُو ہی اِس کِتاب کو لینے اور اُس کی مُہریں کھولنے کے لائِق ہے کیونکہ تُو نے ذبح ہو کر اپنے خُون سے ہر ایک قبِیلہ اور اہلِ زُبان اور اُمّت اور قَوم میں سے خُدا کے واسطے لوگوں کو خرِید لِیا۔اور اُن کو ہمارے خُدا کے لِئے ایک بادشاہی اور کاہِن بنا دِیا اور وہ زمِین پر بادشاہی کرتے ہیں۔ اور جب مَیں نے نِگاہ کی تو اُس تخت اور اُن جان داروں اور بزُرگوں کے گِرداگِرد بُہت سے فرِشتوں کی آواز سُنی جِن کا شُمار لاکھوں اور کروڑوں تھا۔ اور وہ بُلند آواز سے کہتے تھے کہ ذبح کِیا ہُؤا برّہ ہی قُدرت اور دَولت اور حِکمت اور طاقت اور عِزّت اور تمجِید اور حَمد کے لائِق ہے۔ پِھر مَیں نے آسمان اور زمِین اور زمِین کے نِیچے کی اور سمُندر کی سب مخلُوقات کو یعنی سب چِیزوں کو جو اُن میں ہیں یہ کہتے سُنا کہ جو تخت پر بَیٹھا ہے اُس کی اور بَرّہ کی حَمد اور عِزّت اورتمجِید اور سَلطنت ابدُالآباد ر ہے۔ اور چاروں جانداروں نے آمِین کہا اور بزُرگوں نے گِر کر سِجدہ کِیا۔
تشریح
آیت ۱: ” اور جو تخت پر بَیٹھا تھا مَیں نے اُس کے دہنے ہاتھ میں ایک کِتاب دیکھی جو اندر سے اور باہِر سے لِکھی ہُوئی تھی اور اُسے سات مُہریں لگا کر بند کِیا گیا تھا۔ “
یہاں یہ بتایاگیاہے کہ خُدا باپ کے دہنے ہاتھ میں ایک کتاب تھی جس پرسات مُہریں لگی ہوئیں تھیں۔ ہمارے خُداوندیسوع مسیح نے اِس کتاب کو باپ کے داہنے ہاتھ سے لےلیا ، اِس کا مطلب ہے کہ یسوع کوآسمان کا سارااختیار دیا گیا تھا۔
آیات ۲۔۴: ” پِھر مَیں نے ایک زور آور فرِشتہ کو بُلند آواز سے یہ مُنادی کرتے دیکھا کہ کَون اِس کِتاب کو کھولنے اور اُس کی مُہریں توڑنے کے لائِق ہے؟اور کوئی شخص آسمان پر یا زمِین پر یا زمِین کے نِیچے اُس کِتاب کو کھولنے یا اُس پر نظر کرنے کے قابِل نہ نِکلا۔اور مَیں اِس بات پر زار زار رونے لگا کہ کوئی اُس کِتاب کو کھولنے یا اُس پر نظر کرنے کے لائِق نہ نِکلا۔ “
کوئی نہیں تھا ، سوائے یسوع کے ، جو دُنیا کی عدالت کرسکتا تھا ، نیا آسمان اور زمین پیدا کرسکتا تھا ، اوراِس میں خُدا باپ کے نمائندے کی حیثیت سے مقدسین کے ساتھ رہ سکتا تھا۔
آیت ۵: ” تب اُن بزُرگوں میں سے ایک نے مُجھ سے کہا کہ مَت رو ۔ دیکھ ۔ یہُودا ہ کے قبِیلہ کا وہ بَبر جو داؤُد کی اصل ہے اُس کِتاب اور اُس کی ساتوں مُہروں کو کھولنے کے لِئے غالِب آیا۔ “
یہاں ، " یہُودا ہ کے قبِیلہ کا وہ بَبر، جو داؤُد کی اصل ہے " کے فقرے نے اِس حقیقت کواُبھارا
ہے کہ یسوع مسیح قادر ِمطلق خُدا اور بادشاہوں کا بادشاہ ہے جو باپ کے منصوبے کو مکمل طور پر پورا کرنے کے لائق اور قابل ہے۔ یسوع مسیح خود خُدا ہے اور خُدا کا نمائندہ ہے جو باپ کے منصوبے کو پورا کرے گا۔
آیت ۶: ” اور مَیں نے اُس تخت اور چاروں جانداروں اور اُن بزُرگوں کے بِیچ میں گویا ذبح کِیا ہُؤا ایک برّہ کھڑا دیکھا ۔ اُس کے سات سِینگ اور سات آنکھیں تِھیں ۔ یہ خُدا کی ساتوں رُوحیں ہیں جو تمام رُویِ زمِین پر بھیجی گئی ہیں۔ “
یسوع مسیح ، خُدا باپ سے آسمان اور زمین کے تمام اختیارات حاصل کرنےکےبعد ، وہ قادرِمطلق خُدا ہے جس نے سب چیزیں پیدا کیں۔ وہی ہے جو انسان کے بدن میں اِس زمین پر آیا ، دُنیا کے سارے گناہوں کو قبول کِیا ، اور ہمیں ہمارے تمام گناہوں سے نجات دینےکے لئےاُن گناہوں کےلئے مر گیا۔
آیت ۷: ” اُس نے آ کر تخت پر بَیٹھے ہُوئے کے دہنے ہاتھ سے اُس کِتاب کو لے لِیا۔ “
چونکہ یسوع مسیح خُدا کی حیثیت سے اہل تھا ، لہذا وہ باپ سے کتاب لے سکتا تھا۔ اِس کا مطلب یہ ہے کہ تب سے، ہمارا خُداوند خُدا کے تمام کام انجام دے گا۔
آیت ۸: ” جب اُس نے کِتاب لے لی تو وہ چاروں جان دار اور چَوبِیس بزُرگ اُس برّہ کے سامنے گِر پڑے اور ہر ایک کے ہاتھ میں بَربَط اور عُود سے بھرے ہُوئے سونے کے پِیالے تھے ۔ یہ مُقدّسوں کی دُعائیں ہیں۔ “
اِس کا مطلب یہ ہے کہ یسوع مسیح باپ کے طور پر خُدا کی حیثیت سے کام کرےگا، جس کا پہلا کام ۲۴ بزرگوں اور چاروں جانداروں کے وسیلےپیش کی گئی مقدسین کی دُعاؤں کو سُننا ہے۔
آیت ۹: ” اور وہ یہ نیا گِیت گانے لگے کہ تُو ہی اِس کِتاب کو لینے اور اُس کی مُہریں
کھولنے کے لائِق ہے کیونکہ تُو نے ذبح ہو کر اپنے خُون سے ہر ایک قبِیلہ اور اہلِ زُبان اور اُمّت اور قَوم میں سے خُدا کے واسطے لوگوں کو خرِید لِیا۔ “
یہاں ، خُدا کا نمائندہ بننے کے بعد آسمان کے خدمت گزاروں نے یسوع مسیح کی تعریف کی۔
آسمان کے خدمت گزاروں نے اِس زمین پر گنہگاروں کو دُنیا کے گناہوں سے بچانے پر یسوع مسیح کی تعریف کی۔ اِس زمین پررہتےہوئے ، یسوع نے یوحنا کے ذریعہ بپتسمہ لیا اور گنہگاروں کو دُنیا کے تمام گناہوں سے بچانےکےلئےصلیب پر مرگیا ، اور اُس نے اپنے ہی خون سے گناہ کی مزدوری دے کر باپ کو اُن گنہگاروں کافدیہ دیا تھا۔ یہ ہے کیوں آسمانی خدمت گزار اُس کے راستباز کاموں کی تعریف کر رہے ہیں جو اُن کا خُدا بن چکاہے۔
آیت ۱۰: ” اور اُن کو ہمارے خُدا کے لِئے ایک بادشاہی اور کاہِن بنا دِیا اور وہ زمِین پر بادشاہی کرتے ہیں۔ “
یسوع مسیح ، جو خُدا باپ کا نمائندہ بن گیا ، اُس نےمقدسین کو خُدا کی بادشاہی کے لوگوں اور کاہنوں میں بدل دیا ، اور اُنہیں اِس پر بادشاہ بنا دیا۔ اِس طرح وہ اِس سے بھی زیادہ قابل تھا کہ آسمان کے خدمت گزاروں کی طرف سےساری حَمداور تمجید حاصل کرے۔
آیات ۱۱۔۱۲: ” اور جب مَیں نے نِگاہ کی تو اُس تخت اور اُن جان داروں اور بزُرگوں کے گِرداگِرد بُہت سے فرِشتوں کی آواز سُنی جِن کا شُمار لاکھوں اور کروڑوں تھا۔ اور وہ بُلند آواز سے کہتے تھے کہ ذبح کِیا ہُؤا برّہ ہی قُدرت اور دَولت اور حِکمت اور طاقت اور عِزّت اور تمجِید اور حَمد کے لائِق ہے۔ “
چونکہ یسوع نے یوحنا کے ذریعہ بپتسمہ لے کر دُنیا کے سارے گناہ اپنے جسم پر اُٹھا رکھے تھے ، لہذا وہ صلیب پر خون بہا سکتا تھا، اوراِس کےلئےوہ باپ کے نمائندے کے طور پر آسمان پر تمام مخلوقات سے ساری قُدرت اور دَولت اور حِکمت اور طاقت اور عِزّت اور تمجِید اور حَمد کو حاصل کرنےکے لائِق تھا۔آسمان کے خدمت گزاروں اور اس کے فرشتوں سے گھِرے ہوئے، وہ اُن کی ساری تعریفیں اور عبادتیں قبول کرتا ہے۔ہیلیلویاہ!خُداوند کی تعریف ہو! خُدا کے تخت کے چاروں طرف چار جاندار اور ۲۴ بزرگ تھے۔ اُنہوں نے خدا کی حَمد کی جس نے ساری جانوں کو گناہوں سے نجات دلائی ، کیونکہ اُس کی تمجید لازوال ہے۔
آیات ۱۳۔ ۱۴: ” پِھر مَیں نے آسمان اور زمِین اور زمِین کے نِیچے کی اور سمُندر کی سب مخلُوقات کو یعنی سب چِیزوں کو جو اُن میں ہیں یہ کہتے سُنا کہ جو تخت پر بَیٹھا ہے اُس کی اور بَرّہ کی حَمد اور عِزّت اور تمجِید اور سَلطنت ابدُالآباد رہے۔ اور چاروں جانداروں نے آمِین کہا اور بزُرگوں نے گِر کر سِجدہ کِیا۔ “
آخر کار ، یسوع مسیح جو خُدا کا نمائندہ بن گیا،وہی آسمان کے خدمت گزاروں سے ساری تعریف اور پرستش حاصل کرنے کے لائق بلند کِیاگیا۔آسمان کے تمام خدمت گزاروں نے اُسےہمیشہ ہمیشہ کے لئے حَمد ، عزت اورتمجید دی، کیونکہ خُدا ہی اِس سب سے حیرت انگیز اور شکر گزار ی کے لائق تھا۔ دونوں آسمان اور زمین کےتمام مقدسین کو لازم ہے کہ وہ اُس کی عزت اورتمجیدکریں جو خُدا باپ کےنمائندےکےطور پر تخت نشین ہے۔