Search

Поширені запитання щодо Християнської Віри

Запитання 2: Святий Дух

2-1. میں یسوعؔ پر ایمان رکھتا ہُوں، میں سوچتا ہُوں کہ میں گناہوں کی مکمل معافی حاصل کر چکا ہُوں۔ میں یہ بھی ایمان رکھتا ہُوں کہ رُوح القدس میرے اندر سکونت کرتا ہے۔ میں جانتا ہُوں کہ کوئی شخص جو نجات یافتہ ہو چکا ہے خُدا کا مقدس ہے۔ ہر وقت میں گمراہ ہو جاتا ہُوں اور گناہ کرتا ہُوں، رُوح القدس خُدا کے ساتھ میرے تعلق کو، مجھے مجرم ٹھہرانے اور میرے گناہ کا اِقرار کرنے کے لئے مجھے مدد دینے کے وسیلہ سے یعنی اِس کی معافی حاصل کرنے کے لئے نئے کے طور پر بحال کرتا ہے۔ میں نے سیکھا کہ اگر میں نے یہ نہیں کیا، خُدا مجھے سزاد ے گا۔ کیا یہ واقعی سچ ہے کہ رُوح القدس ہم میں تھوڑی دیر کے لئے بھی نہیں ٹھہرتا جب تک ہم ہمارے گناہوں کا اِقرارنہیں کرتے اور اُن سے معاف نہیں ہوتے ہیں؟

 یہ حتمی طو رپر صورتِ حال نہیں ہے۔ رُوح القدس کی معموری ہم پر انحصار نہیں کرتی، آیا ہم کچھ راستباز کام کرتے ہیں یا نہیں۔ دوسرے لفظوں میں، یہ ہماری مرضی یا خواہشات پر انحصار نہیں کرتی۔ تب یہ کیسے حاصل کی جا سکتی ہے؟ رُوح القدس کسی شخص میں سکونت نہیں کرتا ہے کیونکہ وہ اپنے گناہوں کا اِقرار کرتا ہے اور اُن سے معاف ہو تا ہے؛ اِس کی بجائے رُوح القدس کسی کے اندر ہمیشہ کے لئے سکونت کرتا ہے جب وہ پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ایمان رکھنے کے وسیلہ سے گناہوں کی معافی حاصل کرتا ہے۔ رُوح القدس کسی شخص میں سکونت نہیں کر سکتا جو حتیٰ کہ گناہ کا ہلکا سابھی شائبہ رکھتا ہے۔
تاہم، بہت سارے لوگ سوچتے ہیں کہ رُوح  القد س  اُن  میں  سکونت  کرتا  ہے  صرف اگر  وہ  اپنے گناہوں کا اِقرار کرتے ہیں معافی مانگتے ہیں، اور کہ اگر وہ نہیں کرتے، وہ اُن کے اندر سکونت نہیں کرے گا۔ یہ بالکل غلط ہے۔ کتابِ مقدس کہتی ہے کہ وہ رسولوں پرپینتیکُست کے دن پر نازل ہُوا۔ لیکن ہمیں ذہن میں رکھنا چاہیے کہ اُنھوں نے رُوح القدس کی معموری کو اپنی دُعاؤں کے وسیلہ سے حاصل نہیں کیا، بلکہ کیونکہ وہ پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ایمان لانے کے وسیلہ سے اپنے گناہوں سے معاف ہو چکے تھے۔
رُوح القدس خُداکا رُوح ہے، اور وہ راستباز پر آتا ہے جو اپنے گناہوں کی معافی حاصل کرنے کے وسیلہ سے پاک ہو چکا ہے۔ کتابِ مقدس کے لفظ ”پاک“ کا کیا مطلب ہے یہ ہے کہ ”گناہ سے علیٰحدہ ہونا۔“ اِسے اپنے گناہوں کا اِقرار کرنے اور معافی مانگنے کے وسیلہ سے لینا جب کبھی آپ ایک خطا سرزد کرتے ہیں خُدا کی نظر میں مکمل معافی نہیں ہے۔ کیسے کوئی ایسے کہنے کی جراٗت کرتا ہے کہ وہ خُداکے سامنے بھول چوک کے بغیر اپنے تمام گناہوں کا اِقرار کر سکتا ہے؟
صرف وہ جو ایمان رکھتے ہیں کہ یسوعؔ نے یوحناؔ سے بپتسمہ لیا اور صلیب پر اپنا خون بہایا اپنی نجات کے لئے خُدا کے منصوبہ کے مطابق خُدا سے ایک نعمت کے طورپر رُوح القدس کی معموری کے ساتھ ساتھ اپنے گناہوں کی مکمل معافی حاصل کرتے ہیں۔ تاہم، وجہ کیوں بہت سارے لوگ اپنی ذاتی کوششوں کے وسیلہ سے رُوح القدس کو حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں یہ ہے کیونکہ وہ اپنے دلوں میں گناہوں سے مکمل معافی حاصل نہیں کر چکے ہیں۔
سچا رُوح القدس لوگوں پر اِقرار کے وسیلہ سے نہیں آتا۔ وہ اُن پر خود بخود آتا ہے صرف جب وہ پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ایمان رکھنے کے وسیلہ سے اپنے تمام گناہوں سے معا ف ہوتے ہیں۔ یہ خُد اکے سامنے رُوح القدس کی معموری حاصل کرنے کے سلسلے میں ایمان کا ایک انتہائی ضروری عنصر ہے۔
رُوح القدس ہماری طر ف سے کسی قِسم کی کوشش یا عمل کے وسیلہ سے نازل نہیں ہوتا ہے۔ وہ کسی شخص پر نازل ہوتا ہے اگر اُس کے گناہ پانی اوررُوح کی خوشخبری پر ایمان رکھنے کے وسیلہ سے مکمل طورپر معاف ہو جاتے ہیں۔ ہم ایمان رکھنے کے وسیلہ سے ہمارے تمام گناہوں سے معاف ہو تے ہیں کہ یسوعؔ نے تقریباً  ۲۰۰۰ ؁ء سال پہلے دریائے یردنؔ پر یوحناؔ سے اپنے بپتسمہ کے وسیلہ سے دُنیا کے گناہوں کو اُٹھا لیا۔ رُوح القدس صرف کسی شخص میں سکونت کر سکتا ہے جو اِس قسم کا ایمان ظاہر کرتا ہے۔
وہ کسی شخص میں سکونت نہیں کر سکتا جو اپنے دل میں گناہ رکھتا ہے۔ یہ  سچائی  ہے۔ اگر  کوئی  شخص
  اِقرار کے وسیلہ سے ہر وقت جب بھی وہ گناہ کرتا ہے رُوح القدس کی معموری مانگتا ہے یعنی سچی خوشخبری پر ایمان کی بجائے، وہ کبھی رُوح القدس حاصل نہیں کر سکتا۔ یہ صرف ظاہر کرتا ہے کہ وہ اب تک اپنے دل میں گناہ رکھتا ہے حتیٰ کہ گو وہ یسوعؔ پر ایمان رکھتا ہے۔
 شیطان وہ ہے جو ہم پر ملامت کرتاہے۔  رومیوں ۸:۱ میں، یہ لکھا ہُوا ہے،   ’’پس اب جو مسیح یسوعؔ میں ہیں اُن پر سزا کا حُکم نہیں۔ کیونکہ زندگی کے رُوح کی شریعت نے مسیح یسوعؔ میں مجھے گناہ اور موت کی شریعت سے آزاد کر دیا۔“ 
حتیٰ کہ گو کوئی حتمی طورپر گناہ کی معافی اور رُوح القدس کی معموری کو حاصل کرنے کا دعوہٰ کرتا ہے، گو وہ پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ایمان رکھنے کے وسیلہ سے تمام گناہوں کی معافی حاصل نہیں کر چکا ہے، اُس کے دل میں گناہ قائم رہتا ہے۔ یہ ہے کیوں آپ کو رُوح القدس کی معموری حاصل کرنے کے سلسلے میں پانی اور رُوح کی خوشخبری کا دُرست علم رکھنا ہے۔ اگر آپ پانی اور رُوح کی خوشخبری کے بارے میں زیادہ تفصیل سے سیکھنا چاہتے ہیں، ہم آپ کے لئے پول سی۔ جونگ کی پہلی جِلد، ”  کیا آپ واقعی پانی اور روح سے اَز سرِ نَو پیدا ہوئےہیں؟ “ کو پڑھنے کی پُرزور سفارش کرتے ہیں؟