Search

ခရစ်ယာန်ယုံကြည်မှုနှင့်ပတ်သက်သောမေးခွန်းများ

ဘာသာ ၄ - စာအုပ်ဖတ်ရှုသူများထံမှ မေးခွန်းများ

4-11. کیا آپ کو نہیں لگتا کہ اِس سے کوئی بے فکر زندگی گزار سکتا ہے اور گناہ میں جیتا رہتا ہے کیوں کہ یسوع پہلے ہی اُس کے ، حال ، ماضی اور حتیٰ کہ مُستقبل کے گناہوں کی قیمت ادا کر چکا ہے؟

جواب "نہیں" ہے۔
 
یقیناً ، نئے سرے سے پیدا ہونے والے مقدسین اپنی ساری زندگی گناہوں کا اِرتکاب کرتے ہیں۔ لیکن وہ جان بُوجھ کر گناہ نہیں کرسکتے کیونکہ رُوح القدس اُن کے دلوں میں بسا ہوا ہے۔ دراصل ، وہ نئے سرے سے پیدا ہونے کے بعد ہر گناہ سے زیادہ حساس ہوجاتے ہیں۔ اُنھیں معلوم ہوا کہ وہ وہی لوگ ہیں جو مرنے تک گناہ کے سوا کچھ نہیں کرسکتے ، اور گناہ کے امکانات سے بچنے کا واحد راستہ خُدا کی راستبازی کی خدمت کرنا ہے ، جو کہ  پانی اور رُوح کی خوشخبری ہے۔ مختصراً، اُن میں رُوح القدس دُنیا کی ہوس کو چھوڑ کر پہلے اُنہیں خُدا کا کام کرنے کی رہنمائی کرتا ہے۔
 
رسولوں کے دَور میں ، ایسا دِکھائی دیتا ہے کہ اُنہوں نے رسولوں سے بھی یہی سوال کِیا۔ پس ، پولوس رسول نے کہا ، " پس ہم کیا کہیں؟ کیا گُناہ کرتے رہیں تاکہ فضل زِیادہ ہو؟ ہرگِز نہیں ۔ ہم جو گُنا ہ کے اِعتبار سے مَر گئے کیوں کر اُس میں آیندہ کو زِندگی گُذاریں؟۔ کیا تُم نہیں جانتے کہ ہم جِتنوں نے مسِیح یِسُوع میں شامِل ہونے کا بپتِسمہ لِیا تو اُس کی مَوت میں شامِل ہونے کا بپتِسمہ لِیا؟ پس مَوت میں شامِل ہونے کے بپتِسمہ کے وسِیلہ سے ہم اُس کے ساتھ دفن ہُوئے تاکہ جِس طرح مسِیح باپ کے جلال کے وسِیلہ سے مُردوں میں سے جِلایا گیا اُسی طرح ہم بھی نئی زِندگی میں چلیں" (رومیوں 6: 1۔4)۔
 
دوبارہ اُس نے کہا ، " پس کیا ہُؤا؟ کیا ہم اِس لِئے گُناہ کریں کہ شرِیعت کے ماتحت نہیں بلکہ فضل کے ماتحت ہیں؟ ہرگِز نہیں۔ کیا تُم نہیں جانتے کہ جِس کی فرمانبرداری کے لِئے اپنے آپ کو غُلاموں کی طرح حوالہ کر دیتے ہو اُسی کے غُلام ہو جِس کے فرمانبردار ہو خواہ گُناہ کے جِس کا انجام مَوت ہے خواہ فرمانبرداری کے جِس کا انجام راست بازی ہے؟ لیکن خُدا کا شُکر ہے کہ اگرچہ تُم گُناہ کے غُلام تھے تَو بھی دِل سے اُس تعلِیم کے فرمانبردار ہو گئے جِس کے سانچے میں تُم ڈھالے گئے تھے۔ اور گُناہ سے آزاد ہو کر راست بازی کے غُلام ہو گئے" (رومیوں 6: 15-18)۔
 
وہ شخص جو واقعی پانی اور رُوح  سے نئے سرے سے پیدا ہوا ہے پہلے سے زیادہ گناہ نہیں کرسکتا۔ بلکہ ، وہ ہر روز خوشخبری پر خوشی منا رہا ہے ، اور پوری دُنیا میں اِس کی منادی کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ دوسرے لفظوں میں ، وہ ایک شخص بن گیا ہے جو پہلے رُوح القدس کے ذریعہ خُدا کی بادشاہی اور اُس کی راستبازی کی تلاش کرتا ہے (متّی 6: 33)۔