Search

خطبات

مضمون 10: مُکاشفہ(مُکاشفہ کی کتاب پر تفسیر)

[باب5-2] برّہ جو تخت پر بیٹھا ہے <مُکا شفہ۵ :۱۔ ۱۴>

برّہ جو تخت پر بیٹھا ہے
<مُکا شفہ۵ :۱۔ ۱۴>
 
ہم کچھ دیر پہلےہی مُکاشفہ ۵ باب سے گزرےہیں۔ یہاں ، خُدا کا کلام ہمیں بتاتا ہے کہ خُداوند وہی ہے جو آخری وقتوں میں انسانوں کو بچائے گا اور اُن کی عدالت بھی کرے گا۔ یہ خُداوندکون ہے جس پر ہم ایمان رکھتے ہیں؟ کلام ہمیں بتاتا ہے کہ یسوع مسیح اُن لوگوں کے لئے نجات دہندہ ہے جو اُس پر ایمان رکھتے ہیں ، تمام بنی نوع انسان کا منصف، اور بادشاہوں کا بادشاہ۔
ہم اکثر یسوع کے بارے میں ایک محدود خُداوند کے طور پر سوچتے ہیں۔ لیکن ہمارا خُداوند ساری مخلوق کا منصف ہے۔
خُداوند نے ہمیں پانی اور رُوح کی خوشخبری دے کر ہمارے سارے گناہوں ، عدالت اور تباہی سے بچایاہے۔ خُداونداِس لئے ہمارا حقیقی نجات دہندہ اور سچا خُدا بن گیا۔ اِسی کے ساتھ ، ہماراخُداوند تمام بنی نُوح انسان کا بادشاہ اور منصف ہے۔ آج ،ہم اُس خُداوند کے لئے اپنے شکر گزار دِلوں کو بیدار کریں جس پر ہم ایمان رکھتے ہیں اور جس پر ہم تکیہ کرتے ہیں۔
آیت نمبر ۱ اور اِس کے بعد ، ہم دیکھتے ہیں کہ اُس کے دائیں طرف جو تخت پر بیٹھا تھا اُس کےپاس ایک کتاب تھی ، اور یہ کہ برّے یعنی— یسوع مسیح نے، جلد ہی اُس کتاب کو لے لیا۔ ہم آخری آیت میں یہ بھی دیکھتے ہیں کہ خُداوند اِس تخت پر بیٹھا تھا۔ یہ کلام ہمیں بتاتا ہے کہ خُداوند جلد ہی تمام انسانوں کا ، ایمانداروں اور غیرایمانداروں دونوں کا یکساں منصف ہو گا۔ لہذا ہم جان سکتے ہیں اور ایمان رکھ سکتے ہیں کہ یسوع ہی خُدا ہے جو سب کا منصف بن گیا ہے۔
ہمارا خُداوند اپنے انعام اور سزا کو صرف ہمارے لئے ہی محدود نہیں کرتا ہے جو نئےسرےسےپیدا ہوئے ہیں ، بلکہ وہ کائنات میں تمام چیزوں اور بنی نُوح انسان کا سچا منصف اوربادشاہوں کا بادشاہ ہے۔ لوگ اکثر کہتے ہیں کہ اب ہم ۲۱ ویں صدی میں داخل ہوچکے ہیں۔ یہ وقت خُداوند کی واپسی کا ہوسکتا ہے۔ جب ہم کہتے ہیں کہ خُداوندکی واپسی قریب آ گئی ہے تو ، اِس کا یہ مطلب بھی ہے کہ دُنیا کی تباہی بھی نزدیک ہے۔
ہم یہاں کلام سے جو کچھ دریافت کرسکتے ہیں وہ یہ ہے کہ خُداوند کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ سب کا منصف بنے۔ ہمارا خُداوند انسان کے جسم میں اِس زمین پر آیا تھا ، اور ۳۰سال کی عمر میں ، اُس نے اپنےبپتسمہ کے ساتھ بنی نُوح انسان کے سارے گناہوں کو ایک ہی وقت میں اپنے اوپر اُٹھالیا۔ اور موت تک مصلوب ہونےسے ، اُس کی بنی نُوح انسان کے سارے گناہوں کے لئےعدالت ہوئی۔
صرف خُدا باپ ہی آسمان اور زمین کے ہر انسان اور ہر مخلوق سے عزت اور پرستش حاصل کر سکتا ہے۔ لیکن خُدا کے بیٹے ، یسوع مسیح ، کو یہ حق دیاگیاتھا کہ وہ خُدا باپ کی مرضی کی فرمانبرداری اور تکمیل کے لئے باپ کے ساتھ عزت اور پرستش حاصل کرے۔اِس طرح مسیح باپ سے اپنے تمام دائرہ اختیار میراث میں لےسکتا ہے۔
یسوع مسیح کو یہ حق دیا گیا تھا کہ وہ ہر ایک انسان کا انصاف کرے ، اور صرف اُسی کے وسیلےہر انسان نجات پاتا ہے اور اُن کی عدالت کی جاتی ہے۔ ہمارے لئے یہ جاننا بہت فائدہ مند ہے کہ وہی خُداوند ہے جس نے ہمیں بچایا ہے۔اِسی طرح یہ علم ہمارے لئےضروری ہے کہ ہم آخری وقتوں میں بھی اپنے ایمان کو مضبوط رکھیں۔ جب ہم خُداوند پر واضح علم کے ساتھ ایمان رکھتے ہیں یہ کہ وہ کس طرح کی قدرت رکھتا ہے تو، یہ علم ہمارے لئے ایک عظیم طاقت بن جاتا ہے۔
خُداوند جس نے ہمیں بچایا وہی ہے جو ہر ایک کا بھلائی اور برائی کےلئےانصاف کرنےکا اختیار رکھتا ہے۔ ہمیں یہ سمجھنا اور اِس پر یقین کرنا چاہئے کہ خُداوندخُدا باپ کی طرح پرستش حاصل کرنے کے لائق ہے۔ حوالہ ہمیں بتاتاہے کہ ہمارا خُداونداِس زمین پر آیا اور ذبح کِیاگیا تھا ، کہ اُس نے اپنے خون سے ہر قبیلے ، زبان ، قوم اور لوگوں کےلئے خُدا کو فِدیہ دیا ،اور اُس نے ہمارے خُدا کے حضور اُنہیں زمین پر راج کرنے کے لئے بادشاہ اور کاہن بنایا۔
اِس کے بعد یہ حوالہ ہمیں بتاتا ہے کہ آسمان پرفرشتوں کی آواز ، جن کا شمار لاکھوں اور کروڑوں میں تھا، بلند آواز سے خُداوند کی تعریف اور اُس کی پرستش کرتے ہوئے کہاکہ: "ذبح کِیا ہُؤا برّہ ہی قُدرت اور دَولت اور حِکمت اور طاقت اور عِزّت اور تمجِید اور حَمد کے لائِق ہے!" یوحنا نےجوسُنا اوردیکھاتھاوہ آیت ۱۳ کے ساتھ اپنی گواہی کو جاری رکھتاہے: "پِھر مَیں نے آسمان اور زمِین اور زمِین کے نِیچے کی اور سمُندر کی سب مخلُوقات کو یعنی سب چِیزوں کو جو اُن میں ہیں یہ کہتے سُنا کہ جو تخت پر بَیٹھا ہے اُس کی اور بَرّہ کی حَمد اور عِزّت اور تمجِید اور سَلطنت ابدُالآباد رہے " پھر ، کس کی ہر مخلوق کو تمجید
کرنی چاہئے؟ یہ تخت پر بیٹھابرّہ ہےجس کو ابدُلآبادساری حَمد اور عِزّت اور تمجِید اور سَلطنت دیجاتی ہے۔
بنی نوع انسان کی تمجید، تعریف اور پرستش صرف خُدا ، یسوع مسیح کے باپ کے لئے مختص ہے۔ لیکن چونکہ یسوع مسیح اِس زمین پر آنے اور بنی نوع انسان کو اُن کے گناہوں ، تباہی اور عدالت سے نجات دینے کی وجہ سےاب باپ کی طرح اُتنا ہی اختیار رکھتا ہے، اِس نجات کے کفارےکے لئےاُس کی باپ کے ساتھ ساری تمجیدکی جاتی ہے اور ہمارا نجات دہندہ بننےکےلئےوہ ساری پرستش کے لائق ہے۔
صرف اِس کے بارے میں یہ سوچیں، کہ خُداوند جو تخت پر بیٹھا ہے ، جو خُداوند اور سب کا منصف ہے ، ہمارا نجات دہندہ ہے جو ہمیں عظیم عَزت عطا کرتا ہے جو ہمارے دِلوں کو بھر دیتی ہے۔ یہ ٹھیک ہے —خُداوند بادشاہوں کا بادشاہ ، تخلیق کا خُدا ہے جس کے وسیلے کائنات کی ہر چیز پیدا ہوئی ہے۔
کیونکہ ہماراخُداوند مخلوق کا خُدا ہے ، جو اِس زمین پر آیا اور اُس نے اپنے پانی اور خون سے ہمیں بچایا ، وہ اِس لائق ہےکہ ہر انسان اور اِس کائنات کی ہر چیز اُس کے تخت کے سامنے گھٹنے ٹیکےاور ساری پرستش حَمد اور عِزّت اور تمجِیدخُداوندکوہی دے۔ ہمارے ایمان کو عظیم تقویت ملتی ہے اور ہمارے دِلوں کو اِس علم سے بہت حوصلہ ملتا ہے کہ یہ خُداوند وہی ہے جوسب کےمنصف کےطورپر عظمت کے تخت پر بیٹھا ہے ۔
کچھ لوگ یسوع کو محض چار عظیم نیک وکاروں میں سے ایک کے طور پر سمجھتے ہیں ، لیکن خُداوند کسی بھی طرح انسان نہیں ہے۔ خُداوند ہمارا خُدا ہے جس نے ہمیں پیدا کِیا ، بنایا ہے اور بچایا ہے۔ لہذا ہم کبھی بھی اپنی ذات کے خالق کا موازنہ محض انسانوں سے نہیں کر سکتےہیں۔ نہ تو سقراط ، نہ کنفیوشس ، نہ بُدّھا ، نہ ہی کسی دوسرے انسان کا ہمارے خُداوندسے موازنہ کِیا جاسکتا ہے۔ یسوع ہمیں بچانے کے لئے محض ۳۳ سال صرف ایک انسان کی حیثیت سے زندہ رہا۔ لیکن اُس کا جوہر وہی ہے جو خُدا کا ہے۔ شایدیہ اتنا مناسب استعارہ نہ ہوسکے، لیکن جیسےانسان انسانوں کو جنم دیتا ہے ، ویساہی یسوع مسیح خُدا ہے کیوں کہ وہ خُدا کا باپ بیٹا ہے۔
اِسی لئے یسوع خود خُدا یعنی، ہمارا تخلیق کا خُدا ہے۔ لیکن خُداوند ہمیں بچانے کے لئے اِس زمین پر آیا تھا۔ کیونکہ اُس نے ہمیں بچایا ، اِس لئےوہ ہم سے ساری تمجیدحاصل کرنےکےلائق ہے، اور ہمیں اپنے دِلوں میں پختہ ایمان رکھنا چاہئے کہ یسوع کوئی مخلوق نہیں ، بلکہ خالق ہے۔ ہم کتنے پُرمُسرت اور شکر گزار ہیں!
 
 

ہمارا خُداوند جو خُدا کے منصوبے کو پورا کرسکتا ہے

 
خُداوند کے سوا کوئی بھی دوسرا کتاب پرلگی ہوئی سات مُہروں کو نہیں کھول سکتا ہے۔ یہ کتاب جوسات مُہروں سے بند ہے خُدا کےوعدےکی کتاب ہے۔ خُدا نے ہم سب سمیت یسوع مسیح میں کائنات کی تمام چیزیں پیدا کیں۔ حتیٰ کہ تخلیق سے پہلے ہی ، خُدا نے یسوع مسیح میں ہمیں اپنےفرزند بنانےکامنصوبہ طے کِیاتھا۔ ہمارے خُداوند نے یہ مُہر یں لگی ہوئی کتاب خُدا کی تخلیق کےمقصدکو اور ہمیں بچانے اور انسانیت کا انصاف کرنے کے اپنے منصوبے کو پورا کرنےکےلئےحاصل کی۔
خُدا کا کلام ہمیں بتاتا ہے ، " اور کوئی شخص آسمان پر یا زمِین پر یا زمِین کے نِیچے اُس کِتاب کو کھولنے یا اُس پر نظر کرنے کے قابِل نہ نِکلا۔" کوئی بھی نہیں تھا ، دوسرے الفاظ میں ، جو آخر کار خُدا کے منصوبے کو پورا کرنے کے قابل تھا۔ صرف یسوع مسیح ہی یہ کام کرسکتا ہے۔ کیوں؟ کیونکہ خُدا نے اپنے بیٹے کےوسیلے ہی سارا منصوبہ بنایا ہے۔
اِس کا یہ بھی مطلب ہے کہ خُداوند کے پاس عدالت کا اختیار ہے کہ وہ سات مُہروں کےساتھ بند کتاب کو ، خُدا باپ کے منصوبےکوکھولے۔ اِس اختیار کے ساتھ ، یسوع نے اپنے بپتسمہ کے ساتھ ہمارے تمام گناہوں کو اپنے اوپر اُٹھا کر اور ہماری خاطر صلیب پر اُن گناہوں کی سزا لے کر ہمیں بچانے کے ذریعہ تثلیث کےخُدا کے منصوبے کے ہر پہلو کو مکمل کِیا۔ خُداوند نے اپنی ہی قربانی اور اپنی جان کی قیمت دینےکے ذریعہ گناہ سے نجات دلاتے ہوئے خُدا کے حضور ہمیں اپنے کاہن بنایا ہے۔
یسوع مسیح نے اُن لوگوں کو جو اُس کی نجات پر ایمان رکھتے ہیں اپنے ساتھ بادشاہی کرنے کے لئےبھی بنایا ہے۔ جیسا کہ خُدا کا کلام ہمیں فرماتا ہے ، "ہم زمین پربادشاہی کریں گے ، " جب خُداوند دراصل اِس زمین پر لوٹ آئے گا ، وہ پھر سب چیزوں کو فتح کرے گا اور زمین پر ہزارسالہ بادشاہی کو عملی جامہ پہنائےگا۔