Search

مسیحی عقیدے پر عمومی سوالات

مضمون 2: رُوح القدس

2-6. کیا غیر زبانوں میں بولنا رُوح القدس کی معموری کا ثبوت نہیں ہے؟ ورنہ کیسے ہم جان سکتے ہیں آیاوہ ہم میں سکونت کرتا ہے؟

ہم پُر یقین نہیں ہوسکتے ہیں کہ کوئی شخص رُوح القد س کی معمور ی حاصل کر چکا ہے محض کیونکہ وہ غیر زبانوں میں بولتا ہے۔ حتیٰ کہ بدرُوح گرفتہ لوگ غیر زبانوں میں بول سکتے ہیں۔ آپ کو جاننا چاہیے کہ اِبلیس لوگوں کو یسوعؔ  مسیح کے نام کے ماتحت روانی سے عجیب غیر  زبانوں  میں  بولنے کے  قابل کر سکتا ہے۔
اگر ہم کہتے ہیں کہ غیر زبانوں میں بولنا رُوح القد س کی معموری کا ثبو ت ہے، تب یہ حتمی طو رپر کتابِ مقد س کے خیال سے غلط ہے۔ اور ہمیں رُوح القدس کے خلاف کفر بکنے کے گناہ میں ڈالتا ہے۔ ۱۔کرنتھیوں ۱۲:۳۰ کہتا ہے، ”کیا سب کو شِفا دینے کی قوت عنائت ہوئی؟ کیا سب طرح طرح کی زبانیں بولتے ہیں؟ کیا سب ترجمہ کرتے ہیں؟“   کیونکہ رُوح القدس خُداکا رُوح ہے، وہ کسی بھی طرح گناہ کے ساتھ نہیں ہو سکتا ہے اور نہ ہی وہ کسی شخص میں سکونت کر سکتا ہے جو اپنے دل میں گناہ رکھتا ہے۔
ہمیں ایمان نہیں رکھنا چاہیے کہ کوئی شخص رُوح القدس حاصل کر چکا ہے محض کیونکہ وہ غیر زبانوں میں بولتا ہے، بلکہ پہلے معائنہ کرنا چاہیے اگر وہ شخص پانی او ر رُوح کی خوشخبری پر ایمان رکھنے کے وسیلہ سے گناہ کی معافی حاصل کر چکا ہے۔ اگر کوئی شخص سوچتا ہے کہ وہ رُوح القدس حاصل کر چکا ہے محض کیونکہ وہ بعض خاص قسم کے تجربات رکھتا ہے، مثلاً غیر زبانوں میں بولنا، ہو سکتا ہے کہ وہ شیطان کے ایک ہوشیار دھوکے کی وجہ سے شکار ہو رہا ہے (۲۔تھسلنیکیوں ۲:۱۰)۔ رُوح القدس ایک نعمت ہے جو خُد اکی معرفت لوگوں کو دی جاتی ہے جو اُس کے کلام کے وسیلہ سے گناہ کی معافی حاصل کر چکے ہیں۔
 دوسرے سوال کے جواب میں، رُوح القدس  بذات ِ  خود خُدا اور سچائی کا رُوح ہے۔ اِس لئے، وہ پانی اور رُوح کی خوشخبری کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے۔ وہ انسانی مرضی کے مطابق کام نہیں کرتاہے۔ وہ گنہگاروں کی پانی اور رُوح کی خوشخبر ی پر ایمان رکھنے کے لئے راہنمائی کرتا ہے، راستبازوں کو سچائی سکھاتا ہے، اور خاموشی سے خوشخبری کی بھی منادی کرتا ہے جو اُن کے ساتھ مل کر،خُدا کی مرضی ہے۔ وہ لوگوں پر آگ کی مانند جذبات کے ساتھ یا جسموں کے ناقابلِ مزاحمت ارتعاش کے ساتھ نازل نہیں ہوتا ہے۔ خُدا نے راستبازوں کو رُوح القدس دیا، جن کے گناہ پانی او ر رُوح کی سچی خوشخبری کی فرمانبرداری کرنے کے وسیلہ سے مٹا دئیے گئے تھے۔ اُس نے اُنھیں سکھایا کہ وہ خُد اکے بیٹے بن چکے ہیں۔ رُوح القدس راستباز کے دلوں میں گواہی دیتا ہے کہ وہ پانی اور رُوح کی خوشخبری کے وسیلہ سے بے گناہ اور مکمل طور پر راستبازبن چکے ہیں۔
اِس لئے، اگر کوئی شخص غیر زبانوں میں بولتا ہے لیکن اب تک اپنے دل میں گناہ رکھتا ہے، اُس میں رُوح یقینا ً رُوح القدس نہیں ہے، بلکہ شیطان کا رُوح ہے۔ اگر آپ اپنے دل میں رُوح القدس کی معموری رکھنا چاہتے ہیں، آپ کو پانی اور رُوح کی خوشخبری پر ایمان رکھناچاہیے۔ تب خُداوند آپ کو رُوح القدس کی معموری کے ساتھ برکت دے گا۔