Search

مسیحی عقیدے پر عمومی سوالات

مضمون 3: مُکاشفہ

3-5. ہزار سالہ بادشاہت کب شروع ہوگی ؟ (کیا یہ ایذارسانیوں سے پہلے یا ایذارسانیوں کے بعد کی بادشاہت ہے ؟ )

بہت سارے لوگ ایمان رکھتے ہیں کہ مقدسین سات سالہ عظیم ایذارسانیوں کے شروع ہونے سے پہلے اُٹھا لئے جائیں گے ، اور یعنی ایذارسانی کے اِس دَور کے دوران وہ پہلے ہی ، اِس زمین پر ہونے کی بجائے مسیح کی ہزا ر سالہ بادشاہت میں ہوں گے۔ تاہم ، جب ہم اِس عقیدہ کی خُد اکے کلام کے ساتھ تصدیق کرتے ہیں، ہم آسانی سے ڈھونڈ سکتے ہیں کہ یہ ایک جھوٹا عقیدہ ہے ۔
ہمارا خُداوند خُدا اپنے مقدسین کو ایک ہزار سال تک مسیح کی بادشاہت اُن کی محنت اور خوشخبری کی خاطر اپنی ذاتی زندگیاں دینے کے اَجر میں ایک انعام کے طورپر دے گا ۔ جس طرح مکاشفہ۲۰:۴ ہمیں بتاتا ہے ، ’’ پھر میں نے تخت دیکھے اور لوگ اُن پر بیٹھ گئے اور عدالت اُن کے سپرد کی گئی اور اُن کی روحوں کو بھی دیکھا جن کے سر یسوعؔ کی گواہی دینے اور خُداکے کلام کے سبب سے کاٹے گئے تھے اور جنہوں نے نہ اُس حیوان کی پرستش کی تھی نہ اُس کے بت کی اور نہ اُس کی چھاپ اپنے ماتھے اور ہاتھوں پر لی تھی۔ وہ زندہ ہو کر ہزار برس تک مسیح کے ساتھ بادشاہی کرتے رہے ۔ْ‘‘
بالائی حوالہ ہم پر واضح کرتا ہے کہ وہ لوگ کون ہیں جو ہزارسالہ بادشاہت میں داخل ہونے کے قابل ہوں گے ۔ یہ وہ لوگ ہیں جو ، عظیم ایذارسانیوں کے درمیان میں ، مُخالفِ مسیح کے خلاف لڑے ، اپنے ایمان کی حفاظت کی خاطر شہید ہو گئے ، اور نہ حیوان کا نشان حاصل کیا نہ ہی اُس کے بت کی پرستش کی ۔
 گیہوں کو بھوسے سے جُدا کرنے کے لئے ، خُدا بنی نوع انسان کو اِس انتخاب کی اجازت دے چکا ہے آیا حیوان کا نشان حاصل کریں یاکہ حاصل نہ کریں ۔ مقدسین کو اُٹھانے اور اُنھیں اپنے ایمان اور شیطان پر اپنی فتح پانے کا مسیح کی ہزار سالہ بادشاہی کے ساتھ اَجر دینے کے لئے ، خُدا واضح طورپر گیہوں کو بھوسے سے جُدا کرنا چاہتا ہے ۔
مُخالفِ مسیح کے سامنے ، خُد ا کے خلاف کھڑے ہونے ، اپنے آپ کا بت بنانے ، اور لوگوں کا اُس کا نشان حاصل نہ کرنے میں سب سے بڑی رکاوٹ ، خُدا کے لوگ ہوں گے ۔ اِسی طرح، مُخالفِ مسیح اپنی ساری کوششوں کو اُن کے خاتمے کے لئے وقف کر دے گا ۔ لیکن مقدسین حیوان کے سامنے نہیں جھکیں گے ، ایمان کے ساتھ اُس کے خلاف لڑیں گے، اپنی شہادت قبول کریں گے، اور یوں خُداکو جلال دیں گے ۔ مقدسین کی ایک اَن گنت تعداد ، اپنی آنے والی زندگی کی طرف دیکھتے ہوئے ، خُد اپر اپنے ایمان کی حفاظت کے لئے رضامندی سے اپنی شہادت کو قبول کرے گی ۔ جس طرح مُخالفِ مسیح یوں عظیم ایذارسانیوں کے دَور کے دوران مقدسین پر زیادہ دُکھ لائے گا ، خُدا اُس کے لئے اور اُس کے ساتھیوں کے لئے سات پیالوں کی آفتیں اور جہنم کی سزا تیار کر چکا ہے جو ابد تک جلتی رہے گی ۔
اِسی طرح ، یہ دُنیا مکمل طورپر تباہ ہو جائے گی اور سات پیالوں کی آفتوں سے گر جائے گی ، بڑے بڑے زلزلے ، جن کے جھٹکے پہلے کبھی نہیں دیکھے جا چکے ہیں، زمین سے ٹکرائیں گے ۔ نتیجہ کے طورپر ، پہلی دُنیا بغیر شائبے کے تباہ ہو جائے گی ۔ تب خُدا اژدہا کو پکڑنے اور ہزار برس تک اُسے اتھاہ گڑھے میں باندھنے کا اپنے فرشتے کو حکم دے گا ، کیونکہ ہمارا خُداوند اپنے مقدسین کو مسیح کی ہزار سالہ بادشاہت میں زندہ رہنے کی اجازت دینے سے پہلے اژدہا کو گڑھے میں قید کرے گا ۔
کیونکہ شیطان ہزار سالہ بادشاہت میں نہیں پایا جائے گا جہاں مقدسین کو مسیح کے ساتھ بادشاہی کرنی ہے ، وہاں نہ ہی دھوکے باز نہ ہی مزید لعنتیں ہوں گی ۔ یسعیاہ۳۵:۸۔۱۰ مسیح کی بادشاہت کی مندرجہ ذیل لفظوں میں وضاحت کرتا ہے جواُن مقدسین کے پاس آئے گی جو پہلی قیامت میں شریک ہوں گے : ’’اور وہاں ایک شاہراہ اور گزرگاہ ہوگی جو مقدس راہ کہلائے گی جس سے کوئی ناپاک گذر نہ کرے گا ۔ لیکن یہ مسافروں کے لئے ہوگی ۔ احمق بھی اُس میں گمراہ نہ ہوں گے۔ وہاں شیر ببر نہ ہو گا اور نہ کوئی درندہ اُس پر چڑھے گا نہ وہاں پایا جا ئے گا لیکن جن کا فِدیہ دیا گیا وہاں سیر کریں گے۔ْ
ور جن کو خُداوند نے مخلصی بخشی لوٹیں گے اور صیونؔ میں گاتے ہوئے آئیں گے اور ابدی سرور اُن کے سروں پر ہوگا ۔ وہ خوشی اور شادمانی حاصل کریں گے اور غم و اندوہ کافور ہوجائیں گے ۔ْ‘‘
مسیح کی بادشاہت ، بالائی حوالے کی مانند ہزار سال تک قائم رہتے ہوئے ، اِس زمین پر عظیم ایذارسانیوں کے سات سالہ دَور میں سے گزرنے کے بعد اور شیطان اور مُخالفِ مسیح کی دُنیا پر حکومت کے مکمل طورپر تباہ ہونے کے بعد آئے گی۔ اِس لئے ، یہ بادشاہت خاص اَجر ہے جو ہمارا خُداوند پانی اور روح کی خوشخبری پر اپنے ایمان کی حفاظت ، اور اِس خوشخبری کی منادی کے لئے محنت کرنے پر ستائے جانے والے اور شہید ہونے والے مقدسین کو عطا کرے گا ۔