Search

مسیحی عقیدے پر عمومی سوالات

مضمون 4: ہماری کتابوں کے قارئین کی طرف سے عمومی سوالنامہ

4-1. آپ نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ ہم یسوع کے بپتسمہ اور اُس کے صلیب پر خون بہانے پر ایمان رکھ کر اپنے گناہ سے ایک ہی بار اور ہمیشہ کے لئے معافی حاصل کرسکتے ہیں۔ پھر ، آپ خُداوند کی دُعا میں ،اِس حوالہ کی تشریح کس طرح کرتے ہیں ، "اور جس طرح ہم نے اپنے قرض داروں کو معاف کِیا ہےتُو بھی ہمارے قرض ہمیں معاف کر" ؟

آپ نے جس جملے کا حوالہ دیا ہے وہ بظاہر پانی اور رُوح کی خوشخبری سے متصادم ہے۔ لیکن ، آپ  ایمان رکھ سکتے ہیں کہ بائبل کامل ہے ، اور اِس میں کوئی تضاد نہیں ہے۔
 
پھر ، کیا پانی اور رُوح کی خوشخبری غلط ہے؟ نہیں ، بالکل نہیں!
 
پورے کلام کے ذریعہ ، خُدا ہم پر ظاہر کرتا ہے کہ یہ خوشخبری واحد سچی اور کامل خوشخبری ہے۔
 
پرانے اور نئے عہد نامہ میں مماثلت ہے۔ پرانے عہد نامہ میں قربانی کا نظام بالکل یسوع مسیح کی ابدی قربانی سے مماثلت رکھتا ہے۔ قربانی کے نظام میں ، شریعت کے مطابق قربانی کو تین ضروری شرائط کی ضرورت ہے: 1) بے عیب قربانی کا جانور،  2) اُس پر ہاتھوں کا رکھے جانا،  3) خون (موت سے کفارہ)
 
اور یسوع مسیح ، دُنیا کے سارے گناہوں کو قبول کرنے کے لئے ، کنواری مریم کے ذریعہ ، ایک بے خطا انسان کی حیثیت سے،  بنی نوع اِنسان کے نمائندہ ، یوحنا اصطباغی  کے ذریعہ بپتسمہ لینے کے وسیلہ اِس زمین پر آیا ۔ پھر ، وہ ہمارے تمام گناہوں کے ساتھ صلیب پر چڑھ گیا ، اور اُسے موت تک مصلوب کِیا گیا۔ لیکن وہ تین دن میں دوبارہ جی اُٹھا۔ اب ہم اپنے سارے گناہوں (ماضی ، حال اور مُستقبل) سے اِس سچائی پر ایمان رکھ کر معاف ہو چکے ہیں جو خُداوند نے مکمل کی ہے۔
 
پھر ، اِس حوالے کے بارے میں کیا خیال ہے کہ "اور جس طرح ہم نے اپنے قرض داروں کو معاف کِیا ہےتُو بھی ہمارے قرض ہمیں معاف کر"؟
 
اِس کا مطلب یہ ہے کہ خُدا چاہتا ہے کہ ہم ایک دوسرے کی کوتاہیوں کو معاف کریں۔ حتیٰ کہ گو ہم نئے سرے سے پیدا ہوئے ، ابھی بھی اپنے جسم میں کمزور ہیں ، اور بہت ساری غلطیاں کرتے ہیں۔ اگر ہم ایک دوسرے کو اپنی خطاؤں پر سزا اور ملامت کرتے ہیں تو پھر حتیٰ کہ حقیقی خوشخبری کی طاقت ختم ہوجائے گی ، اور نئے سرے سے پیدا ہونے والوں کی رفاقت برباد ہوجائے گی۔
 
آپ کو آگاہی ہونی چاہئے کہ لفظ `قصوروں` کو ` قرضوں` میں دُرست کرنا چاہئے۔ دراصل ، نیو کنگ جیمز ورژن میں یہ لکھا ہے: " اور جس طرح ہم نے اپنے قرض داروں کو معاف کِیا ہےتُو بھی ہمارے قرض ہمیں معاف کر" (متّی 6: 12)۔
 
متّی میں ، خُداوند کی دُعا براہ راست اِس طرح  کی تعلیمات  کی پیروی کرتی ہے: "اِس لئے کہ اگر تُم آدمیوں کے قصور معاف کرو گے تو تُمہارا آسمانی باپ بھی تمکو معاف کریگا۔ اور اگر تم آدمیوں کے قصور معاف نہ کرو گے تو تُمہارا باپ بھی تُمہارے قصور معاف نہ کریگا"
 
خُداوند یسوع نے ہمیں خُداوند کی دُعا ہر روز صرف اِس کی تلاوت کرنے کے لئے نہیں دی تھی۔ یہ دُعا کے اہم مضامین کا ایک مجموعہ ہے جسے ہمیں اپنی روز مرہ کی ایمان کی زندگی میں یاد رکھنا چاہئے۔
براہ کرم متّی18: 21-35 کا مطالعہ کریں ، پھر آپ اِس بات کو سمجھیں گے کہ معاف نہ کرنے والے نوکر کے لئے خُدا کی کیا مرضی ہے:
 
" اُس وقت پطرس نے پاس آکر اُس سے کہا اَے خُداوند اگر میرا بھائی میرا گُناہ کرتا رہے تو مَیں کِتنی دفعہ اُسے مُعاف کرُوں؟ کیا سات بار تک؟ یِسُو ع نے اُس سے کہا مَیں تُجھ سے یہ نہیں کہتا کہ سات بار بلکہ سات دفعہ کے ستّر بار تک۔ پس آسمان کی بادشاہی اُس بادشاہ کی مانِند ہے جِس نے اپنے نَوکروں سے حِساب لینا چاہا۔ اور جب حِساب لینے لگا تو اُس کے سامنے ایک قرض دار حاضِرکِیا گیا جِس پر اُس کے دس ہزار توڑے آتے تھے۔ مگر چُونکہ اُس کے پاس ادا کرنے کو کُچھ نہ تھا اِس لِئے اُس کے مالِک نے حُکم دِیا کہ یہ اور اِس کی بِیوی بچّے اور جو کُچھ اِس کاہے سب بیچا جائے اور قرض وُصُول کر لِیا جائے۔ پس نَوکر نے گِر کر اُسے سِجدہ کیا اور کہا اَے خُداوند مُجھے مُہلت دے ۔ مَیں تیرا سارا قرض ادا کرُوں گا۔ اُس نَوکر کے مالِک نے ترس کھا کر اُسے چھوڑ دِیا اور اُس کاقرض بخش دِیا۔ جب وہ نَوکر باہر نِکلا تو اُس کے ہم خِدمتوں میں سے ایک اُس کومِلا جِس پر اُس کے سَو دِینار آتے تھے۔اُس نے اُس کو پکڑ کر اُس کاگلا گھونٹا اور کہا جو میرا آتا ہے ادا کر دے۔ پس اُس کے ہم خِدمت نے اُس کے سامنے گِر کر اُس کی مِنّت کی اور کہا مُجھے مُہلت دے۔ مَیں تُجھے ادا کر دُوں گا۔ اُس نے نہ مانا بلکہ جا کر اُسے قَیدخانہ میں ڈال دِیا کہ جب تک قرض ادا نہ کر دے قَید رہے۔ پس اُس کے ہم خِدمت یہ حال دیکھ کر بُہت غمگِین ہُوئے اور آ کر اپنے مالِک کو سب کُچھ جو ہُؤا تھا سُنا دِیا۔ اِس پر اُس کے مالِک نے اُس کوپاس بُلا کر اُس سے کہااَے شرِیر نَوکر!مَیں نے وہ سارا قرض تُجھے اِس لِئے بخش دِیا کہ تُو نے میری مِنّت کی تھی۔ کیا تُجھے لازِم نہ تھا کہ جَیسا مَیں نے تُجھ پر رحم کِیا تُو بھی اپنے ہم خِدمت پر رحم کرتا؟ اور اُس کے مالِک نے خفا ہو کر اُس کوجلاّدوں کے حوالہ کِیا کہ جب تک تمام قرض ادا نہ کر دے قَید رہے۔ میرا آسمانی باپ بھی تُمہارے ساتھ اِسی طرح کرے گااگر تُم میں سے ہر ایک اپنے بھائی کو دِل سے مُعاف نہ کرے۔"
 
اِس کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں ہمیشہ اپنے بھائیوں کو معاف کرنا چاہیے جب وہ ہمارے خلاف گناہ کرتے ہیں کیونکہ خُداوند نے پہلے ہی ہمارے تمام ماضی اور حال اور مُستقبل کے گناہوں کو ایک ہی بار اپنے بپتسمہ اور صلیب کے ذریعے معاف کردیا۔ لہذا ، اگر ہم اپنے بھائیوں کو معاف نہیں کرتے ہیں حتیٰ کہ اگر خُداوند نے اپنی طرف سے پہلے ہی اُن کے سارے گناہ معاف کردیئے ہیں ، تو وہ ہمارے معاف نہ کرنے والے دِل کے لئے ہم سے ناراض ہوگا اور ہمارے بھائیوں کے خلاف ہمارے گناہوں کو معاف نہیں کرے گا۔ صرف جب ہم یہ ایمان رکھتے ہوئے کہ خُدا ہم سب کو پہلے ہی یسوع کے بپتسمہ اور صلیب کے ذریعہ معاف کر چکا ہے اپنے بھائیوں کو معاف کرتے ہیں تو، وہ ہم سے نہایت خوش ہوگا۔
 
لہذا پیراگراف کی تشریح اِس طرح کی جاسکتی ہے۔ "اےخُداوند ، ہم اپنے بھائیوں کو معاف کرتے ہیں کیونکہ تو نے پہلے ہی ہمارے تمام گناہ معاف کردیئے ہیں۔ اِس لئے ، براہ کرم ہمارے گناہوں پر ناراض نہ ہو۔" یسوع نے اِس بیان پر اِسی طرح کہا کہ وہ پہلے ہی دُنیا کے سارے گناہوں کو دھو چُکا ہے۔ جو شخص اِس طرح کا ایمان رکھتا ہے وہ اِس کے خلاف گناہ کرنے پر اپنے بھائیوں کو معاف کرسکتا ہے۔