Search

مسیحی عقیدے پر عمومی سوالات

مضمون 4: ہماری کتابوں کے قارئین کی طرف سے عمومی سوالنامہ

4-4. آپ نے کہا ، یسوع نے واقعی دُنیا کے سارے گناہوں کو اُٹھا لیا جب اُس نے یوحنا کے ذریعہ بپتسمہ لیا تھا۔ پھر ، اِس کا مطلب یہ ہے کہ وہ اپنی تمام عوامی زندگی کے دوران ہر وقت گنہگار بن گیا ، کیا ایسا نہیں ہے؟

دُنیا کے سارے گناہ یسوع پر اُس کے بپتسمہ کے ذریعہ مُنتقل ہو گئے تھے۔ لیکن اِس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ گنہگار بن گیا۔ گناہوں کو اُس کی رُوح میں نہیں ، بلکہ صرف اُس کے جسم میں مُنتقل کِیا گیا تھا۔ یسوع کو ایک آدمی کے جسم میں زمین پر بھیجا گیا تھا۔ اِس کا مطلب یہ ہے کہ اُس نے انسان کا بدن پہن لیا جبکہ وہ خُدا ہے۔ پس وہ صرف خُدا ہی کی حیثیت سے اپنے بدن پر دُنیا کے گناہوں کو برداشت کرتا ہے۔
 
یسعیاہ 53: 6 دیکھیں، "خُداوند نے ہم سب کی بدکرداری اُس پر لاد دی۔" پس سارے گناہ واقعی یسوع پر اُس کے بپتسمہ کے ذریعے لادے گئے تھے۔ رومیوں 8: 3 بھی یہ کہتا ہے ، "اِس لئےکہ جو کام شریعت جسم کے سبب سے کمزور ہو کر نہ کرسکی وہ خُدا نے کِیا یعنی اُس نے اپنے بیٹے کوگناہ آلُودہ جسم کی صورت میں اور گناہ کی قربانی کے لئے بھیج کر جسم میں گناہ کی سزا کا حُکم دِیا"
 
یسوع نے اپنے بپتسمہ کے ذریعہ دُنیا کے سارے گناہوں کو برداشت کِیا اور اُنہیں صلیب تک لے گیا۔ اپنی عوامی خدمت کے دوران ، صلیب پر مصلوب ہونے سے پہلے وہ گناہ برداشت کر رہا تھا۔ پس بائبل فرماتی ہے ، " اُس وقت یِسُوع اُن کے ساتھ گتسِمنی نام ایک جگہ میں آیا اور اپنے شاگِردوں سے کہا یہِیں بَیٹھے رہنا جب تک کہ مَیں وہاں جا کر دُعا کرُوں۔ اور پطر س اور زبدی کے دونوں بیٹوں کو ساتھ لے کر غمگِین اور بیقرار ہونے لگا۔ اُس وقت اُس نے اُن سے کہا میری جان نِہایت غمگین ہے ۔ یہاں تک کہ مرنے کی نَوبت پُہنچ گئی ہے ۔ تُم یہاں ٹھہرو اور میرے ساتھ جاگتے رہو۔ پِھرذرا آگے بڑھا اور مُنہ کے بل گِر کر یُوں دُعا کی کہ اَے میرے باپ! اگر ہو سکے تو یہ پِیالہ مُجھ سے ٹل جائے ۔ تَو بھی نہ جَیسا مَیں چاہتا ہُوں بلکہ جَیسا تُو چاہتا ہے وَیسا ہی ہو۔"(متّی 26: 36-39)۔
 
فلپیوں 2: 6-8 میں لکھا ہے ، " اُس نے اگرچہ خُدا کی صُورت پر تھا خُدا کے برابر ہونے کو قبضہ میں رکھنے کی چِیز نہ سمجھا۔ بلکہ اپنے آپ کو خالی کر دِیا اور خادِم کی صُورت اِختیار کی اور اِنسانوں کے مُشابِہ ہو گیا۔ اور اِنسانی شکل میں ظاہِر ہو کر اپنے آپ کو پَست کر دِیا اور یہاں تک فرمانبردار رہا کہ مَوت بلکہ صلِیبی مَوت گوارا کی۔"
باپ کی مرضی کو پورا کرنے کے لئے یسوع کو مصلوب ہونا پڑا حالانکہ یہ بہت تکلیف دہ تھا۔ یسوع کو مصلوب کِیا گیا اِس کی وجہ یہ تھی کہ جب اُس نے یوحنا اصطباغی کے ذریعہ بپتسمہ لیا تھا تو اُس نے دُنیا کے سارے گناہوں کو برداشت کِیا۔ پس اُس نے کہا ، "تمام ہوا" جب وہ صلیب پر مر گیا (یوحنا 19: 30)۔ یسوع کا بپتسمہ اور اُس کی صلیب ایک دوسرے سے بہت قریبی تعلق رکھتے ہیں۔ یہ دونوں مکمل نجات بناتے ہیں۔