مواد: حوص پیتل سے بنایا گیاتھا، یہ ہمیشہ پانی کے ساتھ بھرا رہتا تھا۔
روحانی مطلب: پیتل کا مطلب بنی نوع انسان کے تمام گناہوں کی عدالت ہے۔ بنی نوع انسان کی سزا کو برداشت کرنے کے لئے، یسوع نے یوحناؔ سے بپتسمہ لینے کے وسیلہ سے اپنے آپ پر دُنیا کے تمام گناہوں کو اُٹھا لیا۔ اِسی طرح، حوض کا مطلب ہے کہ ہم ایمان رکھنے کے وسیلہ سے ہمارے تمام گناہوں سے دھُل سکتے ہیں یعنی ہمارے یہ تمام گناہ اُس کے بپتسمہ کے وسیلہ سے یسوع مسیح پرلاد دئیے گئے تھے۔
کاہنوں نے جو خیمۂ اِجتماع میں خدمت کرتے تھے بھی خیمۂ اِجتماع میں داخل ہونے سے پہلے حوض میں اپنے ہاتھوں اور پاؤں کو دھویا اور یوں اپنی موت سے بچے رہے۔ پیتل تمام گناہوں کی عدالت کا حوالہ دیتا ہے، اور حوض کا پانی بپتسمہ کو بیان کرتا ہے جو یسوع نے یوحناؔ سے حاصل کِیا اور جس کے وسیلہ سے اُس نے اپنے آپ پردُنیا کے گناہوں کو اُٹھا لیا۔ دوسرے لفظوں میں، حوض ہمیں بتاتاہے کہ یسوع نے اُس پر لادے گئے تمام گناہوں کو قبول کِیا اور اِن گناہوں کی سزا کو برداشت کِیا۔ پُرانے عہد نامہ میں، حوض میں پانی کا مطلب، خیمۂ اِجتماع کا آسمانی دھاگہ، اور نئے عہد نامہ میں بپتسمہ ہے جو یسوع نے یوحناؔ سے حاصل کِیاتھا(متّی 3: 15، 1۔پطرس 3: 21)۔
پس حوض یسوع کے بپتسمہ کو بیان کرتا ہے، اور یہ جگہ ہے جہاں ہم حقیقت میں ہمارے ایمان کی تصدیق کرتے ہیں کہ یسوع نے ہمارے تمام گناہوں کو، ہمارے حقیقی گناہوں کو شامل کرتے ہوئے اُٹھا لیا، اور اُنھیں ایک ہی بار بپتسمہ
کے وسیلہ سے دھو دیا جو اُس نے یوحناؔ اصطباغی سے 2000ء سال پہلے حاصل کِیا تھا۔