شہادت کا صندوق ، اپنی لمبائی میں113 سینٹی میٹر(3.7 فٹ )، اپنی چوڑائی میں68 سینٹی میٹر(2.2 فٹ)، اوراپنی اونچائی میں 68 سینٹی میٹر(2.2 فٹ) کی پیمائش رکھتا تھا، یہ کیکر کی لکڑی کا بنا ہوا تھا اور خالص سونے کے ساتھ منڈھا ہوا تھا ۔ اِس صندوق کے اندر ، پتھر کی دو تختیاں تھیں جن پر دس احکام کندہ تھے اور مَن کا سونے کا مرتبان ، اور بعدمیں ، ہارون کی پھوٹنے والی لاٹھی اُن میں شامل کی گئی تھی ۔
سرپوش ، جو صندوق پر رکھا گیا تھا ، مکمل طور پر خالص سونے کا بنا ہوا تھا ۔ اور اِس کے دونوں کونوں پر ، کروبی اِس کے اوپر اپنے پروں کو پھیلائے ہوئے ، یعنی صندوق کے ڈھکن کو ،ڈھانپنے کے لئے، سرپوش تھا- اور کروبیوں کا رُخ سرپوش کی طرف تھا ۔ سرپوش وہ جگہ ہے جہاں خُدا اُن پر اپنا فضل اُنڈیلتا ہے جو اُس کے پاس ایمان سے آتے ہیں ۔
صندوق کے ہر کونے پر سونے کے چار کڑے ڈالے گئے تھے ۔ سونے کے دو کڑے ہر سمت کے لئے لگائے گئے تھے ، اور چوبیں کڑوں میں سے گزاری گئی تھیں تاکہ صندوق اُٹھایا جاسکے ۔ یہ چوبیں کیکر کی لکڑی کی بنی ہوئی اور سونے کے ساتھ مُنڈھی ہوئی تھیں ۔ ایک طرف سے دو کڑوں میں سے چوبیں ڈالنے اور دوسری طرف سے دوسرے دو کڑوں میں سے ڈالنے کے وسیلہ سے ، خُدا نے اِس بات کویقینی بنایا کہ دو لوگ اِسے اُٹھا کر لے جا سکتے تھے ۔ اور ہمارے خُداوند نے فرمایا ، ’’ مَیں اِس سرپوش پر تم سے ملا کروں گا۔‘‘
خُدا نے اسرائیلیوں کو صندوق میں سے چوبیں گزارنے کی بدولت سرپوش کے ساتھ ساتھ، عہد کے صندوق کو اُٹھانے کے قابل کِیا۔ اِس کا مطلب ہے کہ خُدا ہم سے پوری دُنیا میں خوشخبری کی منادی کروانا چاہتا ہے ۔ یہی بخور کی قربانگاہ کی حقیقت تھی - یعنی ، اِس کی دونوں جانب بھی کڑے ڈالے گئے تھے ، اِن کڑوں میں سے چوبیں گزاری گئی تھیں، اور دو لوگ قربانگاہ کو اُٹھانے کے قابل تھے ۔
سال میں ایک بار ، سردار کاہن قربانی کے جانور کا خون لیتا تھا اور پاکترین مقام میں داخل ہوتا تھا۔ تب وہ ٹھیک سات مرتبہ سرپوش پر قربانی کے جانور کا یہ خون چھڑکتا تھا ۔ خُدا نے فرمایا کہ وہ تب اِس سرپوش پر اسرائیلیوں سے ملے گا ۔ خُدا ہر کسی سے ملتا ہے جو سردار کاہن کی طرح وہی ایمان ، یعنی ، قربانی کے نظام میں ظاہر کی گئی اُس کی گناہ کی معافی پر ایمان رکھتا ہے ۔
سرپوش پر چھڑکا گیا قربانی کا خون خُدا کی گناہ کی راست عدالت اور بنی نوع انسان پر اُس کے رحم کو ظاہرکرتا ہے ۔ یومِ کفارہ پر ، یعنی ساتویں مہینے کی دسویں تاریخ کو ، ہارونؔ سردار کاہن، قربانی کے جانور پر اسرائیلیوں کے لوگوں کے سال بھر کے تمام گناہوں کو منتقل کرنے کے لئے اپنے ہاتھ رکھتا تھا ۔ تب وہ اِس کی گردن اُس کا خون نکالنے کے لئے ذبح کرتا ، اور تب وہ پردے کے اندر اِس کا خون لے جاتا اور اِسے سرپوش پر چھڑکتا تھا (احبار16: 11۔16)۔
خون کے وسیلہ سے جویوں چھڑکا جاتا تھا ، خُدا اسرائیلیوں سے ملتا اور اُنھیں گناہ کی معافی کی برکت دیتا تھا۔ یہ اسرائیلیوں پر خُداکا فضل تھا کہ وہ قربانی کے نظام کو قائم کر چکا تھا ۔ قربانی کے جانور پر ہاتھوں کے رکھے جانے اوراِس کے خون کے ساتھ ، خُدا راست طورپر اُن کے گناہوں کو مٹا چکا تھا اور اُنھیں اپنا رحم،یعنی فضل کی بدولت اُنھیں گناہوں کی معافی عنایت کر چکا تھا۔