Search

በክርስቲያን እምነት ላይ አዘውትረው የሚጠየቁ ጥያቄዎች፤

ርዕስ 1፡ ከውሃና ከመንፈስ ዳግመኛ መወለድ፤

1-15. کیا گناہوں کی بخشش سب ایک ہی ساتھ یا بتدریج بخشی گئی ہے؟

یہ سب ایک ہی ساتھ بخشی گئی ہےکیونکہ یسوؔع نے ایک ہی بار بپتسمہ لینے کے وسیلہ سے آخری اور حتمی طورپر ہمارے گناہوں کو اُٹھا لیا اورسب ایک ہی ساتھ سزا برداشت کی ۔ اُس نے فرمایا، جیسا کہ متی۳:۱۵ میں قلمبند ہے،’’اب تو ہونے ہی دے کیونکہ ہمیں اسی طرح ساری راستبازی پوری کرنا مناسب ہے۔‘‘
یوحنا۱:۲۹میں، یوحناؔ اِصطباغی نے فرمایا،’’دیکھو یہ خُدا کا برّہ ہے جودُنیا کا گناہ اُٹھالے جاتا ہے۔‘‘ اور یوحنا۱۹:۳۰ میں، یسوؔع نے فرمایا،’’تمام ہوا۔‘‘
عبرانیوں۱۰:۹- ۱۸میں ہے،’’اور پھر یہ کہتا ہے کہ دیکھ میں آیا ہوں تاکہ تیری مرضی پوری کروں۔ غرض وہ پہلے کو موقوف کرتا ہے تاکہ دوسرے کو قائم کرے۔ اسی مرضی کے سبب سے ہم یسوؔع مسیح کے جسم کے ایک ہی قربان ہونے کے وسیلہ سے پاک کئے گئے ہیں۔اور ہر ایک کاہن تو کھڑا ہو کر ہر روز عبادت کرتا ہے اور ایک ہی طرح کی قربانیاں بار بار گذرانتا ہے جو ہر گز گناہوں کو دور نہیں کر سکتیں۔لیکن یہ شخص ہمیشہ کے لئے گناہوں کے واسطے ایک ہی قربانی گذران کر خُدا کی دہنی طرف جا بیٹھا۔اور اسی وقت سے منتظرہے کہ اس کے دشمن اس کے پاؤں تلے کی چوکی بنیں۔کیونکہ اس نے ایک ہی قربانی چڑھانے سے ان کو ہمیشہ کے لئے کامل کر دیا ہے جو پاک کئے جاتے ہیں۔اور رُوح القدس بھی ہم کو یہی بتاتا ہے کیونکہ یہ کہنے کے بعد کہ۔خُداوند فرماتا ہے جو عہد میں ان دنوں کے بعد ان سے باندھونگا وہ یہ ہے کہ میں اپنے قانون ان کے دلوں پر لکھوں گا اور ان کے ذہن میں ڈالوں گا۔ پھر وہ یہ کہتا ہے کہ ان کے گناہوں اور بے دینیوں کو پھر کبھی یاد نہ کروں گا۔اور جب ان کی معافی ہو گئی ہے تو پھر گناہ کی قربانی نہیں رہی۔‘‘
یسوؔع کے بپتسمہ اور خُون نےدُنیا کے تمام تر گناہ سب ایک ہی ساتھ اور ہمیشہ کے لئے مٹا ڈالے۔